Hadsa - Article No. 1807

Hadsa

حادثہ - تحریر نمبر 1807

جس نے زندگی بدل دی

پیر 21 ستمبر 2020

زارا آصف
مجھے ابھی بھی میری زندگی کا ایک حادثہ یاد ہے جو شاید مجھے ہمیشہ ہی یاد رہے گا۔اس حادثے نے میری زندگی بدل کر رکھ دی۔پانچ سال پہلے کی بات ہے جب میں پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا،اُن دنوں میری دوستی کچھ بُرے لڑکوں کے ساتھ ہو گئی تھی۔ہم سب دوست اکٹھے ہوتے اور نئے نئے شرارتی منصوبے بناتے اور پھر ان کو پورا کرنے میں لگ جاتے۔
کہتے ہیں جیسی صحبت ویسی عادت،ایک دن مجھ سے میرے دوستوں نے کہا:”آج ہمیں سکول نہیں جانا ہے۔“میں اور میرے دوست عابد اور منیر نے اپنے اپنے بستے ایک جگہ چھپا دیے اور ایک کھیت میں جاپہنچے،اور وہاں پانی کے حوض میں نہانے لگے۔
کھیت میں کچھ خالی بوتلیں پڑی تھیں۔عابد نے کہا کہ:”ان بوتلوں کو لے جا کر بازار میں بیچ دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

“کچھ ہی دیر میں وہاں سے ردی خریدنے والے بابو کاکا گزر رہے تھے۔

ہماری تو جیسے چاندی ہو گئی۔ہم نے بابو کاکا کو تمام بوتلیں بیچ ڈالیں اور بدلے میں جتنے روپے ملے ہم تینوں نے آپس میں برابر برابر بانٹ لیے۔اسی دوران منیر کھیت میں بنے کمرے کے اوپر چڑھ گیا جس پر اس کی چابی رکھی ہوئی تھی،اس نے چابی اُٹھا کر سڑک کی طرف پھینک دی۔
اس طرح چھٹی کے وقت تک ہم اِدھر اُدھر گھومتے رہے۔ساڑھے چار بجے کے قریب ہم نے بستے نکالے اور اپنے اپنے گھر کی طرف چل پڑے۔
جب شام ہوئی تو گھر میں اخبار والا اخبار دے کر گیا۔میرے والد صاحب خبریں پڑھتے ہوئے اچانک چونک پڑے۔آج کی تازہ خبر میں تھاکہ:”دن دہاڑے لالہ جی کے کھیت میں چوری ہو گئی۔کھیت میں بنے ہوئے کمرے میں رکھے ہوئے کئی ہزار روپے اور ضروری چیزیں چور لے اُڑے۔“اسی دوران دروازے پر دستک ہوئی ،ردی خریدنے والے بابو کاکا باہر کھڑے تھے ،میں انھیں دیکھ کر گھبرا اُٹھا۔
انھوں نے میرے والد صاحب کو بتایاکہ آج آپ کے لڑکے کو میں نے لالہ جی کے کھیت میں دیکھا تھا۔میرے تو رونگٹے کھڑے ہو گئے۔
مجھے یاد آیا کہ منیر نے اس کمرے کی چابی سڑک کی طرف پھینک دی تھی۔بابو کاکا نے کہا کہ:”بیٹا گھبراؤ مت اصلی چور پکڑ لیے گئے ہیں۔ لیکن یہ بات یاد رکھو کہ ہمیشہ نیک اور اچھے لڑکوں کے ساتھ رہا کرو۔“ان کے جانے کے بعد ابو اور امی نے مجھے بہت ڈانٹا ۔ دوسرے دن میری والدہ مجھے سکول چھوڑنے گئیں اور میری ٹیچر کو بتایا کہ کل کیا واقعہ ہوا تھا اور یہ کہ میں دن بھر گھومتا رہا۔ٹیچر نے بھی بڑے پیار سے مجھے سمجھایا کہ ہمیشہ غلط کاموں سے دور رہو۔اس کے بعد ہم تینوں دوستوں نے عہد کیا کہ کبھی بھی کوئی غلط کام نہیں کریں گے۔

Browse More Moral Stories