Kahani Khwab E Khargosh Ki - Article No. 2606

کہانی خوابِ خرگوش کی - تحریر نمبر 2606
کل صبح اسی کنارے سے ندی کے ساتھ ساتھ دوڑتے ہوئے پہاڑی کے پاس لگے ہوئے پرانے درخت تک جائیں گے جو وہاں سے تقریباً ایک میل دور تھا
منگل 5 دسمبر 2023
ندی کنارے ٹنکو کچھوا بیٹھا دھوپ سینک رہا تھا کہ جنگل سے اُچھلتا کودتا،دوڑتا ہوا ہنی خرگوش ندی کنارے آیا اور آتے ہی حسبِ معمول ٹنکو کچھوے کا مذاق اُڑاتے ہوئے بولا:”او سُست اور کاہل کچھوے!ورزش کیا کرو،تاکہ تم بھی میری طرح تیز رفتاری سے دوڑ سکو،کیا ندی کنارے پڑے رہتے ہو۔“
ہنی خرگوش کی باتیں سن کر ٹنکو کو بہت غصہ آیا اور اسے ریس لگانے کا چیلنج دے ڈالا۔خرگوش دوڑ لگانے پر آمادہ ہو گیا۔
دونوں نے طے کیا کہ کل صبح اسی کنارے سے ندی کے ساتھ ساتھ دوڑتے ہوئے پہاڑی کے پاس لگے ہوئے پرانے درخت تک جائیں گے جو وہاں سے تقریباً ایک میل دور تھا۔کچھوا اور خرگوش اگلی صبح آنے کا کہہ کر رخصت ہوئے۔خرگوش جنگل میں اور کچھوا ندی میں چلا گیا۔
(جاری ہے)
ٹنکو کچھوا اپنے بھائیوں منکو اور ہنکو کو ڈھونڈنے لگا۔
ہنکو نے ایک ترکیب بتائی اور تینوں کچھوے مسکرانے لگے۔اب ٹنکو کچھوا پرانے درخت کی جانب روانہ ہو گیا اور طے شدہ پروگرام کے مطابق منکو آدھے میل کے فاصلے پر لگی جھاڑیوں میں چلا گیا۔
صبح ہوتے ہی ہنکو ندی کنارے آ بیٹھا۔کچھ ہی دیر گزری تھی کہ خرگوش بھی جنگل سے نکل کر ہنکو کے پاس آ پہنچا۔خرگوش بہت پُرجوش تھا اور کچھوے کو طنز بھری نظروں سے دیکھ رہا تھا۔طے شدہ جگہ سے دونوں نے ریس لگانا شروع کی۔ریس شروع ہوتے ہی خرگوش تیزی سے دوڑنے لگا۔ہنکو کچھوا کچھ دور چلنے کے بعد واپس ندی میں چلا گیا۔منکو کچھوا جو کہ پہلے ہی آدھے میل دور خرگوش کا انتظار کر رہا تھا خرگوش کو آتا دیکھ کر جھاڑیوں سے نکل کر ندی کنارے چلنے لگا۔
جوں ہی خرگوش دوڑتا ہوا قریب پہنچا تو کچھوے کو دیکھ کر حیران رہ گیا اور کوئی بات کہے بغیر تیزی سے دوڑنے لگا۔دوڑتے دوڑتے خرگوش تھک بھی گیا تھا،مگر ریس جیتنے کی کوشش میں ہانپتا ہوا مسلسل دوڑے چلا جا رہا تھا۔ادھر ٹنکو کچھوا ریس کے اختتامی ہدف یعنی پرانے درخت تک آدھی رات کو ہی پہنچ چکا تھا۔دور سے خرگوش کو آتا دیکھ کر پرانے درخت کے بالکل قریب چلنے لگا۔
جونہی خرگوش نے ٹنکو کچھوے کو پہلے پہنچتے دیکھا تو ہمت ہار گیا اور وہ تھک کر چُور بھی ہو چکا تھا۔اب آہستہ آہستہ چلتا ہوا کچھوے کے قریب پہنچا اور اپنی ہار مان گیا۔کچھوا ریس جیت چکا تھا اور خرگوش سر جھکائے تھکے تھکے قدموں سے آہستہ آہستہ یہ سوچتا ہوا واپس جا رہا تھا کہ آخر کچھوا ریس جیت کیسے گیا!لیکن اس کی سمجھ میں یہ بات آج تک نہیں آئی۔
Browse More Moral Stories

اسکیم زیر وزیرو
Scheme Zer Vazero

شام سے پہلے
Shaam Se Pehle

ریچھ کا شکار
Reech Ka Shikar

تین تحفے
Teeen Tohfay

ایک پولیس والا اور ایک چور
Aik Police Wala Or Aik Chor

چھوٹی سی قیمت
Choti Si Qeemat
Urdu Jokes
ایک لڑکا
Aik larkaa
شاہجہان کی وفات
shahjahan ki wafat
سزائے موت
Sazaye Maut
ایک دیہاتی
aik dehati
میاں بیوی
Mian biwi
کوٹ
coat
Urdu Paheliyan
کالا گھر سے جاتا دیکھا
kala ghar se jate dekha
دیکھا ایسا ایک مکان
dekha aisa ek makan
بھرا بھرا تھا ایک مکان
bhara bhara tha ek makan
پہنچ جائے انساں خدا کے جو گھر
pahunch jaye insan khud ke jo ghar
گز بھر کی پانی کی دھار
ghar bhar ki pani ki dhaar
دھرتی سے نکلا اک بالک
dharti se nikla ek balak