Kaisa Bara Aadmi - Article No. 1674
کیسا بڑا آدمی - تحریر نمبر 1674
نہایت عظیم ہوتے ہیں وہ لوگ جن کا مقصد زندگی صرف اور صرف خلق خدا کی خدمت ،فلاح اور بھلائی ہوتاہے ۔
جمعہ 28 فروری 2020
نہایت عظیم ہوتے ہیں وہ لوگ جن کا مقصد زندگی صرف اور صرف خلق خدا کی خدمت ،فلاح اور بھلائی ہوتاہے ۔بہت عظمت والی ہے وہ قوم جو انتہائی عظیم لوگ پیدا کرتی ہے ۔یہ لوگ زبان،ذات ،قبیلے ،علاقے اور مذہب کا فرق کیے بغیر ہر ایک سے محبت ،ہر ایک کی خدمت کرنے کے لئے اپنی توانایاں صرف کر دیتے ہیں ۔یہ لوگ چمکتے ستاروں کی مانند قوم کے لئے مشعل راہ بن جاتے ہیں۔ ہمارے وطن عزیز کی ایسی ہی ایک ہستی کا نام عبدالستار ایدھی ہے ۔عبدالستار ایدھی 1928ء میں ہندوستان کی ریاست گجرات کے ایک گاؤں بانٹوا میں پیدا ہوئے ۔ان کے والد گرامی عبدالشکور ایدھی کپڑے کا معمولی سا کاروبار کرتے تھے ۔غربت کی وجہ سے عبدالستار ایدھی زیادہ نہ پڑھ سکے۔
(جاری ہے)
آپ کو بچپن میں دو پیسے خرچ کے لئے ملتے تھے ۔
ایک پیسہ وہ خود خرچ کرتے تھے اور ایک پیسہ کسی ضرورت مند کو دیتے تھے ۔
آپ کی طبیعت میں سادگی انتہا درجے کی تھی ۔حد تو یہ ہے کہ زندگی بھر ایک ہی انداز کا لباس پہنا ۔ملیشیا یعنی کھدر کے کپڑے کا کرتا پاجامہ، جناح کیپ اور اسفنج کی چپلیں ۔ان کے پاس صرف تین جوڑے تھے ۔خوراک میں دال چاول کھانا پسند کرتے تھے۔
آپ کو بہت سے اعزازات ملے جن میں سے چند یہ ہیں:
1۔ 2009ء میں یونیسکو کا”خدمت انسانیت ایوارڈ۔
2۔ 1992ء میں حکومت سندھ کا”سماجی خدمت گزار برائے پاکستان ایوارڈ“
3۔ جامعہ کراچی کی ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری۔
4۔ حکومت پاکستان کا سب سے بڑا سول ”نشان امتیاز“
5۔ 1997ء میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ایدھی ایمبولنس کو دنیا کی سب سے بڑی ایمبولنس سروس کے طور پر شامل کیا گیا۔
8جولائی 2016ء کو یہ عظیم انسان اپنے مالک حقیقی سے جا ملا۔آپ کے انتقال پر سرکاری طور پر سوگ منایا گیا ۔آپ کا جسد خاکی آپ کے قائم کردہ ایدھی ولیج میں آپ کی وصیت کے مطابق سپرد خاک کیا گیا۔
Browse More Moral Stories
شکریہ
Shurkiya
فقیر اور بادشاہ
Faqeer Aur Badshah
مکارمکڑا
Makar Makkri
پری کی بیٹی۔۔۔تحریر:مختاراحمد
Pari Ki Beti
شیر کا ڈرپوک بچہ
Sher Ka Darpook Bacha
ہر ہاتھ ملانے والا شخص دوست نہیں ہوتا
Har Hath Milane Wala Shakhash Dost Nahi Hota
Urdu Jokes
صبح بخیر
Subha Bakhair
ایک شخص
Aik shakhs
بھکاری
bhikari
استاد
Ustaad
ماہر نفسیات
Mahir e Nafsiyat
ڈیڈی!
daddy !
Urdu Paheliyan
اپنے منہ کو جب وہ کھولے
apne munh ko jab wo khole
ہم نے اگلا اس نے کھایا
hum ne ugla usne khaya
بند آنکھوں نے جو دکھلایا
band ankhon ne jo dikhlaya
وہ رہتی ہے گھر میں اکیلی کھڑی
wo rehti hai ghar me akeli khadi
یقینا وہ بزدل ہے جس نے بھی کھایا
yaqeenan wo buzdil hy jis ny khaya
کوئی رنگ نہ بیل نہ بوٹے
koi rang na bale na booty