Naik Anjaam - Article No. 2503

نیک انجام - تحریر نمبر 2503
یہ تو ایک ہی نوٹ ہے،میں نے پانچ سو روپے کے دو نوٹ دیے تھے۔دوسرا نوٹ کہاں ہے
بدھ 19 اپریل 2023
صائم کمپیوٹر پر گیم کھیل رہا تھا۔اس کی نگاہیں کمپیوٹر کی اسکرین پہ جمی ہوئی تھیں۔اُنگلیاں تیزی سے کی بورڈ پر حرکت کر رہی تھیں کہ امی نے آواز دی:”صائم!صائم بیٹا!بازار سے مجھے کچھ منگوانا ہے،تمہاری خالہ آنے والی ہیں۔جلدی سے جاؤ!مجھے باورچی خانے میں بہت سے کام نمٹانے ہیں۔“
”اچھا بتائیں،کیا لانا ہے؟“ اس نے بے دلی سے پوچھا۔
”کھانا تو میں گھر میں ہی بنا رہی ہوں،بس آئس کریم کے دو پیک لے آؤ،یہ لو پیسے۔“ امی نے نوٹ اسے پکڑائے،جسے اس نے لاپرواہی سے مٹھی میں دبا لیا۔
”صرف چاکلیٹ کے ذائقے میں ہی لانا،اسما کے بچوں کو وہی پسند ہے۔“
امی نے تاکید کی،وہ جھنجھلا کر یہ ساری ہدایات سنتا ہوا گھر سے باہر نکل گیا۔
(جاری ہے)
دوپہر کا ایک بجنے والا تھا اور گلی میں سناٹا تھا۔
آئس کریم نہ ملنے پر وہ جھنجھلایا ہوا تھا،لیکن اسے یہ اطمینان تھا کہ اس نے کوئی گناہ کا کام نہیں کیا۔
انہی سوچوں میں گم وہ گھر پہنچا:”امی!آپ نے اتنی گرمی میں مجھے باہر بھیجا اور دیکھیں!چاکلیٹ فلیور تو ملا بھی نہیں۔“ اس نے نوٹ واپس امی کو تھمائے۔
”ارے!یہ کیا!یہ تو ایک ہی نوٹ ہے،میں نے پانچ سو روپے کے دو نوٹ دیے تھے۔دوسرا نوٹ کہاں ہے؟“ اس کی امی نے حیرانی سے پوچھا۔
”کیا․․․․․؟ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟“ وہ چونکا۔
اب صائم کی سمجھ میں سارا معاملہ آ چکا تھا کہ زمین پر پڑا ہوا نوٹ بے دھیانی میں اسی کے ہاتھ سے گر گیا تھا۔
Browse More Moral Stories

اتحاد نہ ہونے کا نقصان
Ittehad Na Hone Ka Nuqsan

بھائی میاں کی دعوت
Bhai Mian Ki Dawat

گلہری
Gulehri

گیا وقت پھر ہاتھ نہیں آتا
Gaya Waqt Phir Haath Nehin Aata

اُلو کی بیوقوفی
Ullu Ki Bewaqoofi

پریاں اور چمکیلا پتھر
Paariyaan Aur Chamkeela Pathar
Urdu Jokes
پہلا دوست
Pehla dost
قابل داد
Qabil e Daad
ایک حجام
aik hajjam
باپ
Baap
ایم بی بی ایس
MBBS
گڈو اپنے باپ سے
guddu apne baap se
Urdu Paheliyan
دھوپ کبھی نہ اسے سکھائے
dhoop kabhi na usy sokhaye
جب آیا چپکے سے آیا
jab aaye chupke se aaya
وہ رہتی ہے گھر میں اکیلی کھڑی
wo rehti hai ghar me akeli khadi
وہ چھوٹے ہیں یا وہ بڑے ہیں
wo choty hen ya wo bary hen
نیچے سے جب اوپر جائے
neechy se jab oper jae
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye