Nanha Mujahid - Article No. 1684

Nanha Mujahid

ننھا مجاہد - تحریر نمبر 1684

”امی مجھے جہاد پہ جانے کا بہت شوق ہے میرا جی چاہتا ہے کہ اپنے وطن اور مسلمانوں کے دشمنوں کے خلاف لڑوں ان کا مقابلہ کروں۔“

منگل 17 مارچ 2020

صائم جمال
”امی مجھے جہاد پہ جانے کا بہت شوق ہے میرا جی چاہتا ہے کہ اپنے وطن اور مسلمانوں کے دشمنوں کے خلاف لڑوں ان کا مقابلہ کروں۔“ آہان نے اپنی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا۔” لیکن منے تم تو ابھی بہت چھوٹے ہو۔“ اس نے آہان کے سر پہ ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا۔
”امی میرے خیال میں یہ قدیا عمر کا چھوٹا، بڑا ہونا اتنی اہمیت نہیں رکھتا جتنا انسان کے ارادے کی مضبوطی اور ہمت کا بلند ہونا اہم ہے بس میں نے کہہ دیا ہے کہ میں اپنے کشمیری مجاہدین کے ہم قدم دشمن کا مقابلہ کروں گا اور دشمن کے ناپاک قدم ہمیشہ کے لئے اکھاڑ دوں گا اور اس جنت نظیر وادی کشمیر کامحافظ بنوں گا ۔
“ارے منے تم تو اتنی بڑی بڑی باتیں کر رہے ہو۔ امی نے حیرت اور خوشی کے ملے جلے تاثرات کے ساتھ آہان سے پوچھا تو آہان نے اپنے سوال کا جواب نہ پاتے ہوئے منہ دوسری طرف پھیر لیا لیکن امی نے بھی آہان کی ناراضگی کی وجہ بھانپ لی اور کہا”اچھا منے اس کا ایک آسان سا طریقہ ہے کہ پہلے تم دل لگا کر پڑھو ٹھیک !پھر تم آرمی میں داخلہ لے لینا اور اپنے بھائیوں اور سر زمین کے بہادر جیالے بن جانا۔

(جاری ہے)


”لیکن امی آپ کو پتہ ہے اس سب میں کتنا وقت صرف ہو جائے گا اور ہمارے پاس وقت کم ہے کیونکہ دشمن پاک وادی پر اپنی ہٹدھرمی کیے بیٹھا ہے اور آہستہ آہستہ اس کی خوبصورتیوں ،اس کے معصوم لوگوں کو نگل رہا ہے۔“
”میں جانتی ہوں کہ اس سب میں بہت وقت لگے گا لیکن کیا تم نے یہ نہیں سنا کہ صبر کا پھل ضرور ملتاہے اور اللہ تعالیٰ بھی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے بس تم اپنے اسی جذبہ اور ہمت کو بلند اور تازہ رکھنا پھر دیکھنا جلدی ایک بہادر اور مضبوط بازو والے محافظ بن جاؤ گے ۔
ہاں تم اس ساری کوشش کے ساتھ ساتھ ایک طریقہ سے بھی جہاد میں حصہ لے سکتے ہو۔“
”وہ کیسے امی؟جلدی بتائیں نا؟“
”اچھا بابا بتاتی ہوں“امی نے آہان کی اتنی بے چینی دیکھتے ہوئے کہا تم اس طرح سے جہاد میں حصہ لے سکتے ہو کہ تم ایسا کرو کہ اپنے جیسے چند دوستوں ،جن میں تمہارے جیسا جوش وجذبہ ہو ،تم ان سب کو ملا کر ایک تنظیم بناؤ اور پھر ہفتہ میں ایک دفعہ اپنی اس ٹیم کے ساتھ اپنے محلے ،سکول ،گلی اور عزیز رشتہ داروں سے چندہ اکٹھا کرکے کشمیر فنڈز میں دے کر اپنے مجاہد بھائیوں کی امداد کرویہ بھی جہاد کا ایک طریقہ ہے تاکہ مجاہدین کو اسلحے اور دوسری ضروریات یا وسائل کی کمی نہ ہو اور تم جیسے بہادر جوانوں کے میدان میں آنے تک وہ مضبوط قلعے کی مانند رہیں۔
انشاء اللہ تعالیٰ اللہ ضرور انصاف کرے گا اور ظالم کو اس کے ظلم کی ضرور سزا ملے گی اب بولو آہان بیٹا کچھ سمجھ میں آئی میری بات ؟امی نے سوالیہ نظروں سے دیکھا۔واقعی امی جان یہ بھی جہاد میں حصہ لینے کا ایک بہترین طریقہ ہے میں آج ہی ایسی تنظیم بناتاہوں۔”شاباش بیٹا“امی نے پیار سے آہان کا ماتھا چوم لیا تو آہان نے بھی فوجیوں کے انداز میں اپنی امی کو سلوٹ کیا اس کی روشن آنکھوں کی چمک اس کے عزم اور ارادے کی مضبوطی کا صاف پتہ دے رہی تھی۔

Browse More Moral Stories