Purane Khandar Ka Bhoot - Article No. 1540

Purane Khandar Ka Bhoot

پرانے کھنڈر کا بھوت - تحریر نمبر 1540

ہم شکار کی تلاش میں جنگل میں گھوم رہے تھے کہ اچانک ہمیں بھاگتے قدموں کی آواز آئی،پھر ہم نے ایک بوڑھے آدمی کو بھاگتے ہوئے اپنی طرف آتے دیکھا۔ہمارے قریب آکر وہ رک گیا۔وہ سخت خوف زدہ نظر آرہا تھا۔”بھو ․․․․بھو․․․․بھوت․․․․وہ مجھے مار ڈالے گا۔“

جمعہ 11 اکتوبر 2019

جاوید اقبال
ہم شکار کی تلاش میں جنگل میں گھوم رہے تھے کہ اچانک ہمیں بھاگتے قدموں کی آواز آئی،پھر ہم نے ایک بوڑھے آدمی کو بھاگتے ہوئے اپنی طرف آتے دیکھا۔ہمارے قریب آکر وہ رک گیا۔وہ سخت خوف زدہ نظر آرہا تھا۔
”بھو ․․․․بھو․․․․بھوت․․․․وہ مجھے مار ڈالے گا۔“اس نے اپنے پیچھے اشارہ کرتے ہوئے کہا،پھر ایک دم وہ لڑکھڑا یا۔

اس سے پہلے کہ وہ گرجا تا،ہمارے ایک ساتھی نے آگے بڑھ کر اسے تھام لیا اور حوصلہ دیتے ہوئے کہا:”بزرگوار!گھبرائیں نہیں ،ہمارے ہوتے ہوئے کوئی بھوت آپ کا کچھ نہیں بگا؟ڑ سکتا ،ہمیں اطمینان سے بتائیں آپ نے بھوت کو کہاں دیکھا ہے؟“
بوڑھے نے بتایا:”میں پرانے کھنڈر کے پاس لکڑ یاں جمع کررہا تھاکہ بھوت نے کھنڈر سے نکل کر مجھے پکڑ لیا،پھر جانے کیسے میں اس کی گرفت سے نکل بھاگا اور یہاں تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)


ہم نے اس بوڑھے سے کہا کہ وہ ہمیں اس کھنڈر تک لے جائے ۔بوڑھا دو بارہ خوف زدہ ہو گیا اور ہمارے ساتھ چلنے سے انکار کر دیا ،مگر پھر ہمارے حوصلہ دلانے پر وہ ہمارے ساتھ چلنے پر تیار ہو گیا۔ہم اونچے نیچے رستوں پر چلتے ایک کھنڈر نما عمارت کے سامنے جا پہنچے۔
”یہی وہ کھنڈر ہے جس سے بھوت نکلا تھا۔“بوڑھے نے بتایا ۔ہم بوڑھے کو وہیں ٹھہرنے کا کہہ کر کھنڈر کی طرف بڑھے۔

یہ ایک بہت ہی پرانی عمارت تھی۔جگ جگہ سے سیمنٹ اُکھڑا ہوا تھا اور بُھر بُھری سرخ اینٹیں جھانک رہی تھیں۔اندر گھپ اندھیرا تھا،ہم ٹارچ جلا کر اندر داخل ہو گئے۔اندر چھت کی پرانی لکڑیوں سے
چمگادڑیں چمٹی ہوئی تھیں۔ہماری آہٹ سے وہ اِدھر اُدھر اُڑنے لگیں۔ہم نیچے جھک کر ان سے بچتے بچاتے بھوت کو ڈھونڈنے لگے،مگر بھوت کہیں نظر نہ آیا۔
ہم نے سب کونے کھدرے دیکھ لیے پھر ہمیں وہاں لکڑی کی پرانی سیڑھیاں نظر آئیں۔ہم سیڑھیاں چڑھ کر اوپر پہنچ گئے۔جیسے ہی ہم نے چھت کے فرش پر قدم رکھا چھت لرزنے لگی۔یوں گا جیسے چھت ابھی گر جائے گی۔اچانک ایک سیاہ بھوت ایک تاریک کونے سے نکل کر ہمارے ایک ساتھی پہ جھپٹا۔بھوت نے ہاتھ میں پکڑی ہوئی ایک لکڑی سے ہمارے ساتھی کے سر پروار کیا۔ہمارا ساتھی چوٹ کھا کر لڑ کھڑا یا اور چکرا کر گر پڑا۔
میں نے آگے بڑھ کر بھوت کو پکڑنا چاہاتو بھوت نے پلٹ کر مجھ پرلکڑی سے وار کیا۔میں ایک دم نیچے جھک گیا۔اس کا وار خالی گیا۔ہمارے دوسرے ساتھی نے جھپٹ کر بھوت پر قابو پالیا۔
بھوت نے زبردست مزاحمت کی ،مگر پھر ہتھیار ڈال دیے اور پھر اس کے منھ سے گھٹی گھٹی آواز نکلی:”مجھے چھوڑ دو۔“ایک ساتھی نے آگے بڑھ کر بھوت کو رسی سے جکڑ دیا۔ہمارا زخمی ساتھی بھی ہوش میں آچکا تھا۔
اس کے سر پر بڑا سا گو مڑ اُبھر آیا تھا ،مگر خدا کا شکر کہ ہڈی بچ گئی تھی۔ہم بھوت کو لے کر کھنڈر سے باہر آگئے۔
”یہی ہے وہ بھوت۔“بوڑھا اسے دیکھتے ہی چیک اُٹھا اور ڈر کر بھاگنا چاہا ،مگر ہم نے اس سے کہا کہ وہ بالکل نہ گھبرائے ،یہ بھوت اب اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
اس بھوت کو لے کر ہم قریبی تھانے پہنچ گئے۔پولیس نے پوچھ گچھ کی تو پتا چلا کہ یہ شخص ایک سنگین جرم کرکے بھاگا ہوا تھا اور قانون سے بچنے کے لیے اس کھنڈرمیں آچھپا تھا۔پرانے کھنڈر میں رہتے ہوئے اس کے کپڑے پھٹ گئے تھے اور دھول میں اُٹ کر وہ بھوت جیسا بن گیا تھا۔یہ تنہا مسافروں کو پکڑ کرکھانے کی چیزیں چھین لیتا۔بوڑھے کوبھی اس نے اسی نیت سے پکڑ نا چاہا، مگر خود قانون کی گرفت میں آگیا۔

Browse More Moral Stories