Kar Darguzar - Article No. 1321

Kar Darguzar

کر درگزر۔۔تحریر:طیبہ ثناء - تحریر نمبر 1321

بچے برا کہنا آسان ہے۔ برائی کا برائی سے جواب دینا بھی برائی ہے۔ مزہ تو تب ہے جب برائی ہو اور کرنے والا یا والی بھی اپنا ہی ہو تو ایک نے تو شکست کھانی ہے

جمعرات 14 مارچ 2019

پیارے بچو!ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاوٴں میں ایک بزرگ عورت اپنے خاندان کے ہمراہ رہتی تھی۔گاوٴں میں وہ رحمت بی بی کے نام سے مشہور تھی۔ رحمت بی بی نے اپنی پوری زندگی خدمت خلق کے لیے وقف کر دی تھی۔ ان کا ماننا تھا کہ زندگی وہ جو انسانوں کے کام آئے۔ وہ صوم و صلوٰة کی پابند تھیں۔ ان کے گھر میں ہر وقت لوگوں کی آمدورفت رہتی تھی۔ جس کی وجہ سے ان کے گھر میں چہل پہل رہتی۔
گاوٴں کی عورتیں اپنے مسائل کے حل کے لئے رحمت بی بی کے گھر کے چکر لگاتی نہ تھکتی تھیں۔ چلچلاتی دھوپ تھی دوپہر کا وقت تھا رحمت بی بی ظہر کی نماز ادا کرکے فارغ ہوئی تھی کہ ایک عورت روتی ہوئی آپ کے پاس آئی اور آتے ساتھ ہی اپنے سسرال والوں کے خلاف آگ برسانے لگی۔ کہنے لگی کہ اس کے سسرال والے اس سے پورا دن کام لیتے ہیں اور دو وقت کی روٹی بھی باتیں سنا کر اور احسان جتا کر دیتے ہیں اور اگر کسی وجہ سے کام پورا نہ ہو سکے تو لڑائی شروع کردیتے ہیں۔

(جاری ہے)

پھر وہ مجھے غصے میں آکر جاہل بدتمیز گنوار خاندان سے آئی ہوئی لڑکی کہتے ہیں۔ آخر میں بھی ایک انسان ہوں کب تک ان کے ظلم و ستم سہتی رہوں۔ بے زبان تو نہیں ہوں کہ لوگوں کی غلط باتیں برداشت کرتی رہوں۔ یہ سب سن کر رحمت بی بی نے اندازہ لگا لیا کہ ایک سیر ہے تو دوسرا سوا سیر۔ . رحمت بی بی نے اس عورت سے نرمی سے پوچھا کہ جب تمہاری تمہارے سسرال والے تم سے بے وجہ لڑتے ہیں تو تمہارا کیا ردعمل ہوتا ہے کیا تم ان کو اسی طرح لڑ کر جواب دیتی ہو۔
۔۔۔زبان چلاتی ہو۔۔۔یا پھر خاموش رہتی ہو۔ یہ سننا تھا کہ عورت نادم سی ہو گئی۔ اب وہ پکڑ میں تھی۔ بچے برا کہنا آسان ہے۔ برائی کا برائی سے جواب دینا بھی برائی ہے۔ مزہ تو تب ہے جب برائی ہو اور کرنے والا یا والی بھی اپنا ہی ہو تو ایک نے تو شکست کھانی ہے۔ تم بیاہ کر آئی ہو اس خاندان میں۔ تو اس گھر کا فرد ہو۔ بھول چوک سبھی سے ہوتی ہے۔ تم جس رشتے سے بندھی ہو وہ لازماً عفو و درگزر سے ہو کر ہی مستحکم بنتا ہے۔
ایک چپ سو کو ہرائے ۔ بس جب ایسی صورتحال ہو تم بالکل جواب مت دینا۔ خاموشی سے اپنے کام میں مگن رہنا۔ بڑے ہیں کہہ رہے ہیں میرے بھلے کے لئے ہی ہے۔ اپنے دل و دماغ کو ان باتوں سے سنبھالنا۔ دیکھنا کتنی آسانیاں تمہاری زندگی میں در آئیں گی۔ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی۔ رحمت بی بی نے نہایت نرمی سے پڑوسن کو سمجھایا۔ وہ اپنی آنکھیں پونچھتے ہوئے کہنے لگی کہ آئندہ خیال رکھے گی اور اپنا گھر ٹوٹنے سے بچائے گی۔
رحمت بی بی نہ کوئی تعویز دیا نہ کوئی الٹی سیدھی بات سکھائی بلکہ اس عورت کا گھر بچانے کے لیے سیدھی راہ دکھائی۔ کچھ دن بعد وہ عورت مسکراتی ہوئی آئی اور رحمت بی بی کو بتایا کہ ان کی بتائی ہوئی ترکیب پر عمل کر کے اس کا گھرانہ آسودگی کی آماجگاہ بن گیا ہے۔ رحمت بی بی بھی مسکرا دیں اور اپنی بہو کو آواز دے کر کہا کہ چائے بنا لاوٴ۔

Browse More Moral Stories