Purane Zamane K Janwar Kaise Thay - Article No. 1825

Purane Zamane K Janwar Kaise Thay

پرانے زمانے کے جانور کیسے تھے - تحریر نمبر 1825

لاکھوں سال پہلے دنیا میں عجیب و غریب جانور پائے جاتے تھے

جمعرات 22 اکتوبر 2020

آمنہ ماہم
لاکھوں سال پہلے دنیا میں عجیب و غریب جانور پائے جاتے تھے۔ان میں سے کچھ تو اتنے بڑے تھے کہ ان کے سامنے ہمارے ہاتھی بھی بونے معلوم ہوتے ہیں۔سائنس دان ان جانوروں کو ڈینوسار کہتے ہیں اور جس زمانے میں یہ موجود تھے وہ”تاریخ سے پہلے کا زمانہ“کہلاتا ہے۔اس وقت دیو جیسے پرندے ہوا میں اڑتے تھے۔ان کے بازوؤں پر کھال منڈھی ہوئی تھی۔
پر اور بال نہیں تھے۔ایک خوفناک ہاتھی بھی پایا جاتا تھا۔جسے میمتھ کہتے ہیں۔اس کی صورت بہت ہیبت ناک تھی اور سارا جسم لمبے لمبے بالوں سے ڈھکا ہوا تھا اور دانت زمین کو چھوتے تھے۔ان کے علاوہ اور بھی بہت سے عجیب وغریب جانور تھے جو اب ناپید ہوگئے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ ہمیں کیسے معلوم ہوا کہ یہ جانور کبھی دنیا میں موجود تھے؟ان میں سے کئی جانوروں کے ڈھانچے برف میں دبے ہوئے ملے ہیں۔

(جاری ہے)

ان ڈھانچوں سے سائنس دانوں نے ان کی شکل وصورت کے متعلق اندازہ لگایا ہے اور یہ بھی معلوم کر لیا ہے کہ وہ کس زمانے میں پائے جاتے تھے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ میمتھ ،دس ہزار سال پہلے،الاسکا(امریکہ)اور سائبیریا(روس)میں رہتے تھے۔جب ان علاقوں میں برف کا طوفان آیا تو وہ اس میں دب گئے۔
ڈینوسار،ایک کروڑ چالیس لاکھ سال پہلے،کیلی فورنیا(امریکہ)میں رہتے تھے۔
ان میں سے کچھ تارکول کی ایک جھیل میں گر گئے۔سائنس دانوں نے اس جگہ سے ان کے ڈھانچے نکالے ہیں۔دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی ایسا ہی ہوتا تھا۔جانور مر جاتے تو مٹی یا ریت ان کے جسموں کو ڈھانپ لیتی تھی۔اس طرح ان کا گوشت تو گل سر جاتا تھا مگر ہڈیاں محفوظ رہتی تھیں۔آہستہ آہستہ یہ مٹی یا ریت پتھری بن جاتی تھی اور ان جانوروں کے ڈھانچے ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جاتے تھے۔

Browse More Moral Stories