Siyah Phool - Article No. 2056

Siyah Phool

سیاہ پھول - تحریر نمبر 2056

عروش روز اس کی دیکھ بھال کرتی

پیر 6 ستمبر 2021

سمعیہ تنویر
یہ کہانی ایک بچی کی ہے،بچے جو باغوں کے پھول ہوا کرتے ہیں۔خوبصورت اور معصوم سوچ کے متحمل،نیک خوابوں کے سجانے والے، گاؤں میں ایک چھوٹی بچی جس کا نام عروش تھا کھیلتی کودتی روز اپنے علاقے میں موجود ایک باغ جو پھولوں اور جھولوں سے بھرا نہیں تھا بلکہ وہاں صرف ایک ہی جھولا تھا جہاں روز سارے بچے قطار در قطار جھولے کا انتظار کرکے لطف و اندوز ہوتے عروش بھی روز سکول سے واپسی پر جھولا لینے جاتی کچھ دن بعد ایک موٹا لڑکا باغ میں جھولا لینے آگیا اور وہ کسی کو جگہ نہ دیتا۔
عروش اپنی دوستوں کے ساتھ روز کی طرح آج بھی بہت پُرجوشی سے جھولا جھولنے کا انتظار کر رہی تھی،وہ جھولا بہت خوبصورت تھا وہ بیٹھنے والوں کو آسمان کی بلندیوں تک لے جاتا،مختصر یہ کہ وہ ایک جھولنے والا جھولا تھا۔

(جاری ہے)

اور وہ جھولا اس موٹے بچے کے بے ڈھنگے استعمال سے ٹوٹ گیا۔سب حیرت سے اس ٹوٹے ہوئے آخری جھولے کو دیکھ رہے تھے جو وہاں کے بچوں کیلئے کھیلنے کی واحد خوشی تھی۔

سب بچے اپنے گھر لوٹ گئے۔
لیکن عروش وہاں بیٹھی روتی رہی بہت دیر تک جب شام کو وہ گھر جانے کو اُٹھی تو اسے اپنی دھندلی آنکھوں کے پیچھے سے اس نے ایک پھول دیکھا وہ پھول سیاہ رنگ کا تھا غالباً وہ آج سے پہلے وہاں نہیں تھا وہ اپنی جگہ پر کھڑی حیرت سے اس خوبصورت سیاہ جادوئی پھول کو دیکھنے میں مگن تھی اور جھولے کے ٹوٹ جانے کے دُکھ کو بھول چکی تھی اس نے قدم باغ کے داہنے کونے کی طرف بڑھایا جہاں مرجھائی ہوئی جھاڑیوں کے درمیان وہ پھول کھلا تھا اس نے اس پھول کو اس گندی جگہ سے اکھیڑ کر باغ کے درمیان میں موجود درخت کے پاس بو دیا جہاں دھوپ پڑتی تھی اور خوشی خوشی گھر چلی گئی۔

رات جب وہ سوئی تو اس نے خواب میں دیکھا کہ رات بارش ہوتی رہی اور اس کا پھول مرجھا گیا صبح سکول جانے سے پہلے وہ اس جادوئی سیاہ پھول کو دیکھنے گئی اور اس کا خواب سچ ثابت ہوا وہ پھول مرجھا گیا تھا۔زیادہ اور تیز بارش کی وجہ سے اس نے اللہ سے اس پھول کی زندگی کی دعا کیں اور دعا قبول ہو گئی اس کی۔عروش روز اس کی دیکھ بھال کرتی اور پھر ایک رات اس نے پھر خواب دیکھا اس پھول کا قد لمبا اور مزید شاخیں بھی نکل آئی تھی وہ خوبصورت تنوار جھولوں سے بڑا پڑا تھا۔
وہ ایک دو نہیں بلکہ ہزاروں جھولوں سے بھڑا پڑا تھا۔بہت پیارے اور خوبصورت جھولوں سے میزن تھا صبح اُٹھ کر وہ خوشی سے باغ میں بھاگتی گئی کہ کاش یہ خواب بھی سچ ہو جائے اور وہ خواب واقعی سچ ہو گیا سب بچے اسی کا انتظار کر رہے تھے سب کی خوشی کی انتہا نہ تھی سب بہت خوشی سے اس جادوئی پھول سے لگے جھولوں کے ساتھ کھیلتے اور خوش ہوتے رہے۔
نتیجہ:
پیارے بچو!اس کہانی سے ہم نے سیکھا کہ دعا کرنی چاہیے اور خواب دیکھنے چاہیے اللہ اسے پورے کر دیتا ہے آپ بھی دعا کریں اگر آپ کو کچھ چاہیے اور یقین سے کریں اور مسکرائیں۔

Browse More Moral Stories