بدقسمتی سے پاکستان میں چالیس ہزار سے زائد خواتین چھاتی کے سرطان کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں جبکہ ملک بریسٹ کینسر سے متاثر ہونے والے مریضوں کی شرح کے لحاظ سے ایشیاء میں سرفہرست ہے

جمعرات 13 اکتوبر 2022 18:03

بدقسمتی سے پاکستان میں چالیس ہزار سے زائد خواتین چھاتی کے سرطان کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں جبکہ ملک بریسٹ کینسر سے متاثر ہونے والے مریضوں کی شرح کے لحاظ سے ایشیاء میں سرفہرست ہے
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2022ء) بدقسمتی سے پاکستان میں چالیس ہزار سے زائد خواتین چھاتی کے سرطان کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں جبکہ ملک بریسٹ کینسر سے متاثر ہونے والے مریضوں کی شرح کے لحاظ سے ایشیاء میں سرفہرست ہے۔ اس امر کا اظہار مقرین نے نے فیکلٹی آف و یٹرنری سائنسزکے  زیراہتمام بریسٹ کینسر آگا ہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا  اگر ابتدائی مراحل میں ہی اس جان لیوا مرض کی تشخیص ہو جائے تو شرح اموات کو کم سے کم سطح پر لایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسمانی ورزش، موٹاپے پر قابواور شیرخوار بچوں کو دودھ پلانے سے چھاتی کے سرطان کے امکانات میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ڈین کلیہ سائنسز ڈاکٹر اصغر باجوہ نے کہا کہ کینسر کے اثرات نمودار ہونے پر فوراً اپنے معالج سے مشورہ کریں تاکہ بروقت تشخیص سے زندگیاں بچائی جا سکیں۔  انہوں نے کہا ہمارے معاشرے میں خواتین اس بیماری کے آثار پر طبی معائنہ اور علاج سے اجتناب کرتی ہیں جو کہ بعد میں بڑھتے ہوئے ان مراحل میں داخل ہو جاتی ہیں جس کا علاج تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔

ڈین ویٹرنری سائنسز ڈاکٹر طارق جاویدنے کہا کہ خواتین میں کینسر سے بچنے کے حوالے سے آگاہی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے تاکہ احتیاطی تدابیر اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر بہتر زندگی گزاری جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں اس حوالے سے سلسلہ پروگرامز کا انعقاد جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین  ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق خود اپنا جائزہ لیں تاکہ اس جان لیوا مرض سے ابتدائی مرحلے میں ہی نپٹا جا سکے۔

ڈاکٹر شاہ رخ نے کہا  اگر ہم بہتر طرز زندگی کو اپنائیں تو بڑھتی ہوئی بیماریوں جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر نورین قریشی نے کہا کہ صحت مند طرز زندگی کو اپنا کر ملکی سطح پر کینسر کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران پر قابو پایا جا سکے گا جس کے لئے آگاہی مہم، سیمینارز کا انعقاد بکثرت کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر شاہ رخ، ڈاکٹر روبینہ، ڈاکٹر ایمن  نے بھی خطاب کیا ۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں