عام کاشتکار تک ماحول دوست زرعی ٹیکنالوجی پہنچانا ناگزیر ہے، ممبر جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹ کمیشن

پیر 22 اپریل 2024 22:57

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2024ء) ممبر جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹ کمیشن حنا حفیظ اللہ نے کہا ہے کہ عام کاشتکار تک ماحول دوست زرعی ٹیکنالوجی کو پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں منعقدہ ماحولیاتی آلودگی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پرووائس چانسلر/ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد سرور خاں، پرنسپل آفیسر تعلقات عامہ ڈاکٹر محمد جلال عارف، ڈین فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈری ڈاکٹر قمر بلال، ڈین فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز ڈاکٹر فرزانہ رضوی، ڈین انجینئرنگ ڈاکٹر انجم منیر، ڈاکٹر بابر شہباز، ڈاکٹر محمد عظیم، ڈاکٹر ندیم اکبر سندھو، ڈاکٹر شاہد ابن ضمیر، ڈاکٹر عدنان یونس و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حنا حفیظ اللہ نے کہا کہ حکومتی سطح پر ماحولیاتی آلودگی پیدا کرنے والے عناصر کی روک تھام کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں تک جدید ٹیکنالوجی کو پہنچا کر فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے رحجان کو ختم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جو فیکٹریاں ماحول دوست قوانین پر عملدرآمد نہیں کر رہیں انہیں بھاری جرمانے کئے جا رہے ہیں تاکہ سموگ اور دیگر ماحولیاتی بیماریوں پر قابو پایا جا سکے۔

انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ ماحول دوست قابل عمل زرعی ٹیکنالوجی کو عام کاشتکار کی دسترس تک پہنچانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ ڈاکٹر محمد سرور خاں نے کہا کہ گندم، چاول کے کراپنگ سسٹم میں زرعی یونیورسٹی زیروٹیلج اور دیگر ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے کاشتکاروں کے ساتھ رابطے اور آگاہی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ سائنس کی بنیاد پر ہونے والی جدید تحقیقات کو کھیت تک پہنچا کر نہ صرف خوراک کی فراوانی کو یقینی بنایا جا سکے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ماحول و دیگر مسائل پر قابو پاتے ہوئے بہترین فضا قائم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سروس پروائیڈر کے نظام کو مضبوط بنا کر کاشتکاروں میں باقیات کو جلانے کے رحجان میں کمی لاتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر محمد جلال عارف نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کی ولولہ انگیز قیادت میں زرعی یونیورسٹی کے سائنسدان کاشتکاروں اور انڈسٹری کے ساتھ مضبوط تعلق استوار کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے تعاون سے حال ہی میں ایچ بی ایل نے زرعی ڈیرے کا اجراء کیا جس میں کاشتکاروں کو کھاد، ادویات اور جدید ٹیکنالوجی باآسانی فراہم کی جا رہی ہے جس کا مقصد زراعت میں جدت لاتے ہوئے غذائی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ڈاکٹر ندیم اکبر سندھو نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کے فارمز پر جدید ٹیکنالوجی کے تحت فارمنگ کی جا رہی ہے جس میں کاشتکاروں کو مدعو کر کے آگاہی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی عام کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں