پاور سیکٹر صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان

بدھ 15 مئی 2024 23:20

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2024ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پاور سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ پاور سیکٹر صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،پاور کے منصوبوں کی معیار اور رفتار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،ٹائم لائن پر من و عن عملدرآمد نہیں کرنے والے پروجیکٹ ڈائریکٹرز اورٹھیکیداروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

حکومت نے ایل سیز اور ریلیز کے حوالے سے درپیش مسائل کو حل کئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری پاور کو ہدایت کی کہ ٹارگٹڈ پاور پروجیکٹس کی جون 2024 تک تکمیل کو ہر صورت یقینی بنائیں۔ محکمے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے جزاء و سزاء کے نظام پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ بجلی کے بلوں کی ریکوری کے حوالے سے محکمہ برقیات کو متعین کئے جانے والے ہدف کے حصول کو یقینی بناتے ہوئے رواں سال 2 ارب کے ہدف کے حصول کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

بجلی صارفین کو ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے بلوں کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے۔ جن علاقوں میں ابھی تک بجلی کا بحران موجود ہے خصوصاً سکرد واور ہنزہ میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔ لائن لاسسز کو کم کرنے کیلئے ٹرانسمشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو اپ گریڈ کرنے پر محکمہ توجہ دے۔ شہری علاقوں میں کمرشل اور رہائشی علاقوں کے ڈسٹری بیوشن لائز الگ کئے جائیں۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے صوبائی سیکریٹری پاور کو ہدایت کی ہے کہ ٹارگٹڈ منصوبوں کے حوالے سے حتمی ٹائم لائن آئندہ دو دنوں میں وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی جائے۔ محکمے میں خالی آسامیوں پر بھرتیوں کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔ نئے مکمل ہونے والے پاور پروجیکٹس کو فعال بنانے کیلئے ایس پی ایس کے تحت درکار ضروری سٹاف کیلئے سمری تیار کی جائے۔

بجلی کے نئے کنکشنز کیلئے شہری علاقوں میں سمارٹ میٹرز اوردیہی علاقوں میں ڈیجیٹل میٹرز کو لازمی قرار دیا جائے۔ سرپلس بجلی کو جن علاقوں میں بجلی کا بحران ہے ان علاقوں تک پہنچانے میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے پی ایس ڈی پی منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کا اختیار صوبائی حکومت کو منتقل ہونے کے بعد ان منصوبوں کے تاخیر میں کسی قسم کا عذر قابل قبول نہیں ہوسکتا ہے۔

پی ایس ڈی پی منصوبوں کے حوالے سے پروجیکٹ ڈائریکٹرز کو اضافی چارج دینے کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے تمام پی ایس ڈی پی منصوبوں کیلئے مستقل طور پر الگ پروجیکٹ ڈائریکٹرز کے تعیناتی کے عمل کو تیز کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 26 میگاواٹ شغرتھنگ پاور پروجیکٹ کے افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت سے اس منصوبے کیلئے درکار ریلیز کی بلاتعطل فراہمی کیلئے سفارش کی جائے گی، اس اہم منصوبے کی ٹائم لائن کو یقینی بناتے ہوئے 2027 ء تک اس منصوبے کو مکمل کریں۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے 30 میگاواٹ غواڑی پاور پروجیکٹ کی تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر اور کنسلٹنٹ کیخلاف انکواری کے احکامات دیئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ 2021کے پی ایس ڈی پی میں شامل ہونے والے منصوبے کا اب تک ٹینڈر نہ ہونا متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر، کنسلٹنٹ اور محکمے کی نااہلی ہے۔ ہنزل پاور پروجیکٹ کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اس اہم منصوبے پر جاری کام کو تیز کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کہاکہ جلد اس اہم منصوبے کا دورہ کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے ریجنل گریڈ فیز I پروجیکٹ پر جاری کام کو مزید تیز کرنے کے بھی احکامات دیئے۔ 16 میگاواٹ نلتر پاور پروجیکٹ کو30 اکتوبر2024تک مکمل کرنے کیلئے احکامات دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس منصوبے میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جاسکتی۔ وزیر اعلیٰ نے 4میگاواٹ تھک پاور پروجیکٹ کی تاخیر پر صوبائی سیکریٹری برقیات کو ہدایت کی کہ 2009 کے منصوبے پر اب تک کام شروع نہیں ہوا ہے لہٰذا اس منصوبے کو درکار قانونی کارروائی مکمل کرتے ہوئے ری ٹینڈر کرکے اس منصوبے پر جلد کام کا آغاز کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 34 میگاواٹ ہرپو پاور پروجیکٹ کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی سفارش کی جائے گی تاکہ اس منصوبے پر جلد کام کا آغاز کیا جاسکے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے 54 میگاواٹ عطاء آباد پاور پروجیکٹ کا جائزہ لیتے ہوئے کہاکہ گلگت خصوصاً ہنزہ کیلئے یہ منصوبہ انتہائی اہم اہمیت کا حامل ہے۔ ڈپٹی کمشنر ہنزہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ عطاء آباد پاور پروجیکٹ کیلئے درکار زمین کے حصول کا عمل جلد شروع کریں۔

وزیر اعلیٰ نے عطاء آباد پاور پروجیکٹ پر جلد کام کا آغاز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو محکمہ برقیات، پروجیکٹ ڈائریکٹرز اور واپڈا کی جانب سے میگا پاور پروجیکٹس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برقیات مشتاق احمد، وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل، وزیر زراعت انجینئر انور، وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ راجہ ناصر علی خان ودیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں