فاٹا /پاٹا کو دی گئی ٹیکس چھو ٹ سے پاکستان کی مقامی اسٹیل ، خوردنی تیل اور گھی کی صنعت کو ناقابل تلا فی نقصان پہنچ رہا ہے ، حیدر آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری

ہفتہ 18 مئی 2024 23:25

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2024ء) حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عدیل صدیقی کا کہنا ہے کہ فاٹا /پاٹا کو دی گئی ٹیکس چھو ٹ سے پاکستان کی مقامی اسٹیل ، خوردنی تیل اور گھی کی صنعت کو ناقابل تلا فی نقصان پہنچ رہا ہے ، اسٹیل سیکٹر ، خوردنی تیل اور گھی سمیت چا روں شعبوں کے محصولات سینکڑوں ارب روپے کے برابر ہیں ، ٹیکس چھو ٹ کا بڑے پیمانے پر غیر منصافانہ استعمال اور سیلز ٹیکس چو ری کا آڈٹ ہونا چاہئے ، اسٹیل اور گھی کی گھریلو صنعتوں سے امتیازی سلوک کافو ری طو رپر خاتمہ ہوناچاہئے ، معا شی حالات فاٹا کو مزید ٹیکس چھو ٹ دینے کے متحمل نہیں ہو سکتے ، ٹیکس چھو ٹ کی تباہ کن پالیسی ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کریں گے ، جس کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال ہو تا رہا ہے ،ایک ماہ میں چالیس ہزار میٹرک ٹن پام آئل کی درآمدات یہاں کی صنعتوں کی ضروریات سے زیا دہ ہے، تیس فیصد کے فرق سے مارکیٹ کا توازن بگڑ رہا ہے، فاٹا میں تیار ہونے والا تقریباً نوے فیصد اسٹیل اور تیس فیصد گھی سیلز ٹیکس کی ادائیگی کے بغیر گنجان آبا د علا قوں میں اسمگل کیا جا رہا ہے ، جس کی وجہ سے سیلز ٹیکس پر مبنی صنعت چلانا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہو گیا ہے ، امتیا زی پالیسی یہ ہے کہ فاٹا کی صنعتیں ٹیکس ادا نہیں کرتیں حالانکہ فاٹا پاکستان کا حصہ ہے ، ملک میں کمزور ٹیکس نظام سے صنعتیں لگانا مشکل ہو گیا ہے ، ملک میں امتیا زی سلوک کا فو ری خاتمہ نہ کیا گیا تو مقامی اسٹیل ، خوردنی تیل اور گھی کی صنعتیں تباہ ہو جائیں گی ۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں