نیب کا سینیٹر سیف اللہ بنگش ، سی ڈی اے انتظامیہ او ردیگر کیخلاف شکایات کی جانچ پڑتال کا حکم

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 میں شادی ہال کے کمیونٹی پلاٹ پر کمرشل پلازہ تعمیر کرنے ، سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز قوانین کی خلاف ورزی کرنے ،سی ڈی اے افسران کی غیر قانونی کمرشل پلازہ کی تعمیر کے دوران مبینہ خاموشی کا نوٹس لیا گیا

منگل 3 اپریل 2018 18:57

اسلام آباد /لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سینیٹر سیف اللہ بنگش ، سی ڈی اے انتظامیہ او ردیگر کے خلاف اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 میں شادی ہال کے کمیونٹی پلاٹ پر کمرشل پلازہ تعمیر کرنے ، سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز قوانین کی خلاف ورزی کرنے اورسی ڈی اے افسران کی غیر قانونی کمرشل پلازہ کی تعمیر کے دوران مبینہ خاموشی کا نوٹس لیتے ہوئے شکایات کی جانچ پڑتال کا حکم دیدیا ۔

گزشتہ روز قومی احتساب بیور و کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹر ز میں اجلاس منعقد ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے ۔اجلاس میں سینیٹر سیف اللہ بنگش ، سی ڈی اے انتظامیہ او ردیگر کے خلاف اسلام آباد کے سیکٹر جی 6میں شادی ہال کے کمیونٹی پلاٹ پر کمرشل پلازہ تعمیر کرنے ، سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز قوانین کی خلاف ورزی کرنے اورسی ڈی اے افسران کی غیر قانونی کمرشل پلازہ کی تعمیر کے دوران مبینہ خاموشی کا نوٹس لیتے ہوئے شکایات کی جانچ پڑتال کا ڈائریکٹر جنر ل راولپنڈی کو حکم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سابق وفاقی وزیر وسابق صدر انجمن اسلامیہ ملتان سید تنویر حسین گیلانی کے خلاف انجمن اسلامیہ ملتان جنرل ضیا کے دورمیں شاہ شمس روڈ پر انجمن اسلامیہ ملتان کو قیمتی زمین فلاحی کاموں کیلئے الاٹ کی گئی جس میںشروع میں انجمن اسلامیہ ملتان اور ایک تعلیمی ادارہ قائم کیا گیا جس کو بعد میں نقصان ظاہر کرتے ہوئے بند کردیا گیا ۔ بعد ازاں سید تنویر حسین گیلانی نے مذکورہ اراضی نہ صرف اپنے ذاتی مصروف میں رکھی بلکہ پھراس کو مبینہ طور پر غیرقانونی کمرشل استعمال کیلئے پرائیویٹ لوگوں کو دے دی ۔

پرائیویٹ لوگوں نے اس پر نہ صرف دو شادی ہال اورایک سکو ل تعمیر کیا جن کا ملین روپے کا کرایہ غیرقانونی طور پر مذکورہ سابق وزیر نے وصول کیا ۔ اجلاس میں چیئرمین نیب نے سابق وفاقی وزیر اور سابق صدر انجمن اسلامیہ ملتان سید تنویر گیلانی کے خلاف مبینہ شکایات کو نوٹس لیتے ہوئے جانچ پڑتال کا ڈائریکٹر جنرل نیب ملتان کو حکم دیا ہے ۔ اجلاس میں وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائمقام وائس چانسلر سلیمان ڈی محمد کے خلاف اختیارات کا نا جائزہ استعمال کرتے ہوئے ادارے میں نہ صرف گریڈ 17اور گریڈ18میں بھرتیاں کیں بلکہ عدنان اختر جونیئر کلرک کو گریڈ 7سے گریڈ20کا چارج دیتے ہوئے ڈائریکٹر پروٹوکول بنادیا گیا ۔

سلیمان ڈی محمد پر سرکاری ریکارڈ میں ردو بدل اور پی ایچ ڈی کی جعلی ڈگری حاصل کرنے کا بھی مبینہ الزام ہے جس کی ڈی جی نیب کراچی کو جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے ۔ اجلاس میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پاکستان ہلال احمر فنڈز میں پنجاب کے کالجوں /سکولوں کے تقریباً3ملین طلباء سے 100روپے ہر ماہ فی طالب علم جمع کرواتا ہے ۔ پاکستان ہلال احمر کے فنڈز جو کہ تقریبا ًاٹھارہ کروڑ سالانہ بنتے ہیں وہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب پاکستان ہلال احمرا کے اکائونٹ میں فنڈز مبینہ طور پر ٹرانسفر نہیں کرتا جس کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب نے ڈی جی لاہور کا شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں