سپریم کورٹ میں کراچی کے رہائشی میاں بیوی کے درمیان 13سالہ بیٹے کی حوالگی کا کیس

منگل 14 مئی 2024 21:39

ٖاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) سپریم کورٹ میںکراچی کے رہائشی میاں بیوی کے درمیان 13سالہ بیٹے کی حوالگی کا کیس میں عدالت نے بچے کی بہبود جانچنے کے لیے والد کے انکم ٹیکس ریٹرن کی تفصیلات طلب کر لی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پر بچے کی دادی اور دادا ویڈیو لنک ہا ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔ عدالت نے 13 سالہ بیٹے کو 2 ہفتے کے لیے ماں کے حوالے کر دیا ہے ہدایت کی ہے ان 2 ہفتوں میں بچے کو سکول لے کر جانا اور واپس لے کر آنے کی ذمہ داری ماں کی ہوگی،یہ ہدایت منگل کے روزچیف جسٹس قاضی فائزعیسیی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جاری کی ہیں اس دوران چیف جسٹس قاضی فائزعیسیی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ہم نے دیکھنا ہے کہ بچے کا فائدہ کیا ہے، ہم معاملے کو سلجھانا چاہتے ہیں،بچے کو ماں باپ دونوں کا پیار ملنا چاہیے،بیٹا 2 ہفتے کے لیے ماں کے پاس رہے گا تو کوئی قیامت نہیں آئے گی۔

(جاری ہے)

درخواست گزارشوہرکے وکیل نے بتایاوالد بزنس مین جب کہ والدہ پروفیسر ہیں،اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ بیٹے کو ماں نے جنم دیا ہے،وکیل نے کہاکہ 2017 سے بیٹا والد کے پاس رہ رہا ہے،جسٹس عرفان سعادت خان نے پوچھاکہ کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ بیٹے کی خاطر میاں بیوی دوبارہ اکٹھے رہنا شروع کر دیں، ہماری بات مان لیں بیٹے کی خاطر پیار محبت سے رہنا شروع کر دیں،چیف جسٹس نے وکیل درخواست گزار شوہر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ عدالت میں ڈرامائی انداز میں ہالی ووڈ والی باتیں نا کریں،جسٹس رفقی افغان نے کہاکہ سگی ماں کے ہوتے ہوئے بچہ دادی دادا کے پاس کیسے رہ سکتا ہے،بعدازاں عدالت نے عدالت نے 13 سالہ بیٹے کو 2 ہفتے کے لیے ماں کے حوالے کر دیااور کہاکہ ان 2 ہفتوں میں بچے کو سکول لے کر جانا اور واپس لے کر آنے کی ذمہ داری ماں کی ہوگی،کیس کی سماعت 31 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں