خیبر پختونخوا نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 کے نتائج ،تمام درجوں میں طالبات کی سبقت

بدھ 15 مئی 2024 13:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2024ء) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن(پی آئی ای)خیبر پختونخواکے محکمہ ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکشن نے ضم شدہ اضلاع سمیت خیبر پختونخوا کے چہارم اور آٹھویں کلاس کے طلبا کے انگلش ، اردو ، ریاضی ، سائنس مضامین کے جائزہ پر مشتمل نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے ۔ تمام درجوں میں طالبات سبقت لے گئیں ۔

خیبر پختونخوا کے حوالے سے نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 نتائج کے اجرا کی تقریب گذشتہ روز منعقد ہوئی ۔ سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبرپختونخوا مسعود احمد،پاکستان انسٹیٹویٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد شاہد سرویہ ، صوبائی محکمہ تعلیم کے افسران ، تعلیمی بورڑ ز کے حکام اور نتائج تیاری میں شامل شراکتداروں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبرپختونخوامسعود احمد نے کہا کہ صوبائی محکمہ تعلیم، پی آئی ای اور وفاقی حکومت کے درمیان تعلیم کے فروغ کے لئے تعاون اہمیت کا حامل ہے جوآنے والی نسلوں کو بااختیار بنائے گا۔ اپنے محنتی اساتذہ کے ساتھ ملکر طلبا میں دیانت داری اور سیکھنے کا جذبہ پیدا کرسکتے ہیں۔ ان کی تعلیم میں سرمایہ کاری کر کے طویل مدتی فوائد حاصل ہوں گے اور بیرونی اقدامات کی ضرورت بھی ختم ہو جائیں گے۔

پاکستان انسٹی ٹویٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد شاہد سرویہ نے کہا کہ پالیسی سازوں اور تعلیم دینے والوں کوان نتائج کو سمجھنا اور بہتری کے لئے اپنا کردار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن ،خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ منعقد کرانے اور ڈیٹا پر مبنی تعلیمی بہتری کو یقینی بنانے میں تعاون پر فخر ہے۔

انہوں نے خیبر پختونخوا نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 نتائج کا اجراء کرتے ہوئے بتایا کہ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 میں ضم شدہ اضلاع سمیت خیبر پختونخوا کے 312سرکاری تعلیمی اداورں کے کلاس چہارم اور آٹھویں کے 6ہزار طلبا و طالبات نے حصہ لیا جو کہ کے پی کے مجموعی تعلیمی اداروں کا 24 فیصد اور طلبا کا 26 فیصد ہے ۔ اس ٹیسٹ میں چہارم کلاس کے طلبا کا انگلش ،اردو اور ریاضی جبکہ آٹھویں کلاس کے طلبا کا ریاضی اور سائنس مضامین کا جائزہ لیا گیا ۔

چہارم کلاس میں طلبا نے ریاضی میں 38 فیصد ، انگلش میں 44 فیصد اور اردو میں 55فیصد سکورنگ جبکہ آٹھویں کلاس میں سائنس میں 43 فیصد اور ریاضی میں 35 فیصد سکورنگ حاصل کی ۔ ٹیسٹ نتائج کے مطابق چہارم کلاس کے طلبا نے انگلش میں 40 فیصد جبکہ طالبات نے 49 فیصد ، ریاضی میں طلبا نے 39 فیصد جبکہ طالبات نے 40 فیصد ، اردو میں طلبا نے 51 فیصد جبکہ طالبات نے 63 فیصد ، آٹھویں کلاس میں ریاضی میں طلبا نے 35 فیصد جبکہ طالبات نے 37 فیصد ، سائنس میں طلبا نے 41 فیصد اور طالبات نے 47 فیصد سکورنگ حاصل کی ۔

آٹھویں جماعت کے طلبا نے سائنس میں اوسطاً 44 فیصد نمبر حاصل کیے جبکہ چوتھی جماعت کے طلبا نے اردو (57فیصد) میں انگریزی (45فیصد) کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔چوتھی جماعت میں ریاضی کے جائزے میں 26فیصد طلبا نے 25 فیصد سے کم نمبر حاصل کیے۔ آٹھویں جماعت میں ریاضی کے جائزے میں شامل ہونے والے 21 فیصد طلبا نے 25فیصد سکور حاصل کیا۔رپورٹ کے مطابق اگر ان مضامین کا شہری اور دیہی علاقہ سے موازنہ کیا جائے تو دیہی علاقے کے طلبا کی پوزیشن نمایاں ہے ۔

چہارم کلاس میں خیبر پختونخوا کے شہری علاقے کے طلبا نے 40 فیصد جبکہ دیہی علاقے کے طلبا نے 49 فیصد ، ریاضی میں شہری علاقے کے طلبا نے 38 فیصد جبکہ دیہی علاقے کے طلبا نے 42 فیصد ، اردو مضمون میں شہری علاقے کے طلبا نے 53 فیصد جبکہ دیہی علاقے کے طلبا نے 60 فیصد سکورنگ حاصل کی اسی طرح آٹھویں کلاس میں ریاضی مضمون میں شہری اور دیہی علاقے کے طلبا کی شرح 35، 35 فیصد ، سائنس کے مضمون میں شہری علاقے کے طلبا نے 44 فیصد جبکہ اس کے مقابلے میں دیہی علاقے کے طلبا 43 فیصد سکورنگ حاصل کی ۔ 2019 نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ کے ساتھ اس سال کے نتائج کے درمیان موازنے کے مطابق چہارم کلاس کے طلبا نے 49 فیصد سکورنگ حاصل کی تھی جو کہ اس سال کم ہو کر 45 فیصد پر آگئی ہے ۔\778

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں