خاران سے سیا ہ کمب جا نے والے قبائلی رہنما ء کے قا فلے پر مسلح افراد کے اندھا دھنڈ فائرنگ

قبائلی رہنما اپنے کمسن بیٹے اور دو ساتھیوں سمیت موقعہ پر جاں بحق ، تین افراد شدید زخمی

بدھ 12 اگست 2015 21:12

سوراب (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء) خاران سے سیا ہ کمب جا نے والے قبائلی رہنما ء سابق یو سی نا ظم ٹکری علی محمد محمد حسنی کے قا فلے پر سوراب کے علاقہ زبر کراس کے مقام پر مسلح افراد کے اندھا دھنڈ فائرنگ سے قبائلی رہنما اپنے کمسن بیٹے اور دو دیگر ساتھیوں سمیت موقعہ پر جا ن بحق ہو گئے جب کہ تین دیگر افراد شدید زخمی ہو گئے واقعہ قبائلی دشمنی کا شاخسانہ بتایا جا تا ہے زخمیو ں کو ابتداہی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے کو ئٹہ منتقل کر دیا گیا فائرنگ کی خبر علاقے میں جنگل کی آگ طرح پھیل گئی تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب سوراب کے علاقہ سیا ہ کمب سے تعلق رکھنے والے قبائلی و سیاسی رہنماء سابق یونین کونسل ناظم ماراپ ٹکری علی محمد محمد حسنی اپنے قافلے کے ہمراہ خاران سے سوراب آ رہے تھے قافلہ جو ہی سوراب کے علاقہ زبر کراس کے مقام پر پہنچا تو پہلے سے گھات میں بیٹھے مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں قبائلی رہنماء ٹکری علی محمد محمد حسنی ان کاآٹھ سالہ کمسن بیٹا منیر احمد اور دو دیگر ساتھی محمد ابراھیم مڑداشئی اور مستی خان مڑداشئی مو قعہ پر جا ن بحق ہو گئے جب کہ قافلے میں شامل تین افراد میر مراد خا ن محمد حسنی موسیٰ خان ولد محمد اور مہر اﷲ ولد فرید خان شدید زخمی ہو گئے فائرنگ سے ایک گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی جس سے مستی خا ن نا می شخص کی نعش جھلس کر راک بن گئی تھی واقعے کی اطلا ع ملتے ہی لیویز فورس نے اسسٹنٹ کمشنر سوراب جلا ل الدین خا ن کا کڑ کی سربراہی میں موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیو ں کو سول ہسپتال پہنچایا جہا ں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد تینو ں زخمیو ں کو مزید علاج کے کوئٹہ منتقل کردیا گیا جب کہ ضروری کا روائی کے بعد نعشوں کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا اس سلسلے میں مزید کا روائی سوراب لیویز کررہی ہے فائرنگ کا واقعہ پرانی قبائلی دشمنی کا شاخسانہ بتایا جا تا ہے واقعہ کی خبر علا قے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور لو گ شدید خو ف ہراس میں مبتلا ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :

قلات میں شائع ہونے والی مزید خبریں