مئی کے وسط تک آم کے باغات میں زیادہ ترکیڑے وبیماریاں نقصان دہ حد سے نیچے آجاتی ہیں،ماہر زراعت

پیر 13 مئی 2024 15:11

قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2024ء) ماہر زراعت وسابق ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت(توسیع)قصورنویدامجد نے کہاہے کہ مئی کے وسط تک آم کے باغات میں زیادہ ترکیڑے وبیماریاں نقصان دہ حد سے نیچے آجاتی ہیں مگرباغبان ضرورت پڑنے پرجائزہ اور سپرے جاری رکھیں اورجڑی بوٹی مارزہروں سے جڑی بوٹیوں کا تدارک بھی کیاجائے تاکہ آم کے پھل کو نقصان سے بچایاجاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے”اے پی پی“کو بتایا کہ باغبان بٹور کی کٹائی جاری رکھیں اور نائٹروجنی کھادیوریاکی دوسری خوراک کے طورپر ایک کلوگرام فی پودا کھادڈالنے کے علاوہ پتوں پر چھوٹے غذائی اجزاء کا سپرے بھی کریں۔انہوں نے بتایا کہ آم کے باغات میں آبپاشی کا وقفہ 20دن رکھناضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ منہ سڑی کے خلاف ضرورت کے مطابق سپرے کرنے‘ تنوں پربورڈ وپیسٹ لگانے سے بھی اچھے نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پھل کی مکھی آم کی فصل کو نقصان پہنچاتی ہے اسلئے اس کیخلاف پھندوں کا بھی مناسب انتظام کرناچاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ باغبان مزیدرہنمائی ومشاورت کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔\378

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں