چیف جسٹس لائسنس معطلی کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنائیں،فرحان شہزاد

منگل 7 دسمبر 2021 23:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2021ء) جج سے بدتمیزی پر منڈی بہاوالدین بار کے عہدیداروں کے لائسنس معطلی کا معاملہ پر وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے منڈی بہاوالدین بار ایسوسی ایشن کے وکلائ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ صرف آپ کو لائسنس دینے کیلئے نہیں بلکہ آپ کے حقوق کا تحفظ بھی کرتاہے کمیونٹی کی عزت تکریم بحال کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں چیف جسٹس سے کہا ہے کہ تحقیقات کیلئے کمیٹی بنائیںبار ایسوسی ایشنز ہماری اولاد ہیں نظر انداز نہیں کرسکتے سیاسی تقریریں نہیں کرنی عملی اقدامات کرنے کیلئے مل کر بیٹھیں گے نائب صدر کو صدر بار ایسوسی ایشن منڈی بہاوالدین کا آفس کھولنے کی اجازت دیتے ہیں ہم نے بتا دیا کہ ماضی کی طرح اس واقعے پر مٹی نہیں ڈالی جائے گی جب تک معاملہ حل نہیں ہوتا ہم آپ کے ساتھ ہیں مطالبہ کرتے ہیں نامزد ودیگر وکلائ کے گھروں پر چھاپے نہ مارے جائیںہڑتال کی کال کے مطالبے پریس ریلیز آج ہی جاری کردیتے ہیں ہمیں جوڈیشری کے ساتھ کھڑا ہونا آتا ہے تو اس کے خلاف بھی کھڑے ہوسکتے ہیںہماری کمیونٹی کے خلاف وکلائ گردی کے الفاظ استعمال کیے گئے جوڈیشل افسران کی اے سی آر لکھی جانا ہے ہمارا کچھ نہیں جانامنڈی بہاوالدین بار والوں کا پنجاب بار کونسل گھر ہے۔

(جاری ہے)

چیئر مین ایگزیکٹو کمیٹی حاجی محمد افضل دھرالہ نے کہا کہ صدر اور سیکرٹری منڈی بہاوالدین بار کے آفس کھولنے کا اعلان کرتے ہیںہم آپ کے ساتھ ہیں باقی سب مل بیٹھ کر حل نکالتے ہیںآپ لوگوں کے ساتھ ہیں لیکن آپ لوگوں سے غلطی ہوئی وکالت نامہ نہ لینے پر آپ حقائق سوشل میڈیا پر ڈالتے مجرم کی بجائے آپ مدعی ہوتے عدلیہ اور انتظامیہ ایک ہی ہیں سب اکٹھے بیٹھتے ہیں۔

معطل صدر منڈی بہا?الدین نواز گوندل نے کہا کہ وائس چیئرمین پنجاب بار کا مشکور جنہوں نے واقعے پر پریس ریلیز جاری کی معاملے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تک ہمارا موقف پہنچایاہم ڈوبنے والے آپ سے امداد کے لیے پر امید ہیںواقعے میں ملوث ڈی سی سمیت افسران دفاتر میں بیٹھے ہیںوکلائ پر دہشتگردی کے مقدمہ درج کیا گیا اور گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہی ںہائیکورٹ نے مزکورہ جج کے صحیح العقل یا ان کے غیر قانونی کاموں پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیاہمارا کیس ایگزیکٹو کمیٹی کو بھجوائیں تاکہ ہم اپنا موقف دے سکیں چیف جسٹس یہاں کھڑا ہوکر کہتے ہیں کہ توتکار پر دہشت گردی پرچے ہونگے چیف جسٹس کے ساتھ ہماری ملاقات کرائیں تاکہ ہم اپنا موقف بتا سکیں پنجاب بار کونسل وکلاء کے ساتھ زیادتی پر ہڑتال کا اعلان کریںہم بنچ اور بار کی عزت کیلئے وائس چیئرمین صاحب آپ کی طرف دیکھتے ہیںیہ ناخوشگوار واقعہ ہوا مانتے ہیں تدبر سے ٹھنڈا کریںممبر پنجاب بار کونسل فاروق کھوکھر نے کہا کہ کمیونٹی کے خلاف ادارے سازشیں کر رہے ہیںگاڑی کے دو پہیوں میں سے ایک طاقتور ہوتا جارہاہے ہمیں اپنا سکول آف تھاٹ بنان ہوگامانا کہ ہماری طرف سے غلط ہوا لیکن سزا یہ نہیں ہونا چاہیے مزکورہ جج نے مس کنڈکٹ کیا اس کو کسی نے پوچھاڈی سی اور اے سی کیخلاف کیا کارروائی کی وہ اپنے دفاتر میں بیٹھے ہیںیہ بار کونسل آپ لوگوں کی ہے کوئی ایکشن آپ کیخلاف نہیں ہوگاواقعے میں شامل تمام افسران کو بھی سامنے لانا چاہئی

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں