سمیڈا نے کاروباری اداروں کو غیر رسمی شعبے سے رسمی شعبہ میں منتقل کرنے کے فوائد و نقصانات پر مبنی رپورٹ پیش کر دی

رپورٹ لاکھوں ایس ایم ایز کو قومی معیشت کا باقاعدہ حصہ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی‘ وفاقی ایڈیشنل سیکرٹری صنعت و پیداوار

جمعرات 16 مئی 2024 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2024ء) سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اشتراک سے غیر رسمی شعبہ میں موجود کاروباری اداروں کو رسمی شعبہ میں منتقل کرنے کے فوائد پر مبنی رپورٹ پیش کر دی ہے جس کا افتتاح وفاقی ایڈیشنل سیکرٹری صنعت و پیداوار اسد اسلام ماہنی، چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیڈا سقراط امان رانا اور آئی ایل او کی کاروباری ایکسپرٹ مس جوڈیوتھ وان ڈورن نے مشترکہ طور پر کیا۔

اس موقع پر رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری اسد اسلام ماہنی نے کہا کہ ایس ایم ایز ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ مذکورہ رپورٹ غیر رسمی شعبہ میں پائی جانے والی لاکھوں ایس ایم ایز کو قومی معیشت کا باقاعدہ حصہ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس سلسلے میں سمیڈا سے اشتراک پر آئی ایل او کا شکریہ ادا کیا اور امید کی کہ رپورٹ کی روشنی میں حکومتی سطح پر ایسے اقدامات کرنے میں مدد ملے گی جو ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ کا ذریعہ بنے گے۔

سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سقراط امان رانا نے ایس ایم ایز کی فارمولائزیشن کے متوقع مثبت اثرات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سمیڈا اس سلسلے میں گزشتہ کئی برسوں سے انتہائی فعال کردار انجام دے رہا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان میں غیر رسمی شعبے کے ایس ایم ایز رسمی شعبہ کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ڈیجیٹلائزیشن پاکستان بھر میں موجود ایس ایم ایز کی فارمولائزیشن میں کلیدی کردار انجام دے رہی ہے۔

آئی ایل او کی انٹرپرائزز سپیشلسٹ مس جوڈیوتھ ڈورن نے کہا کہ ان کا ادارہ دنیا بھر میں کاروباری اداروں کو رسمی شعبہ کا حصہ بنانے میں کثیر الجہتی اقدامات کر رہا ہے اور پاکستان میں بھی اس عمل کو آسان بنانے کے لئے سمیڈا کے ساتھ مل کر گہری تحقیق کی گئی ہے جس سے حکومت اور کاروباری اداروں کو یکساں مدد ملے گی، بالخصوص ایس ایم ایز کی پروڈکٹیوٹی اور ترقی میں گراں قدر اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں