پلاسٹک کی آلودگی ایک عالمی بحران ہے جس کے برے اثرات کئی برس رہتے ہیں، وائس چانسلرخواتین یونیورسٹی

پیر 22 اپریل 2024 19:09

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2024ء) وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی ایک عالمی بحران ہے جس کے برے اثرات کئی برس رہتے ہیں ، ہر سال، لاکھوں ٹن پلاسٹک کا فضلہ ہمارے سمندروں، دریائوں اور لینڈ فلز میں ختم ہو جاتا ہے جس سے سمندری زندگی، ماحولیاتی نظام اور انسانی صحت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم ارض کے حوالے سے خواتین یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار ”ہماری زمین مقابلہ پلاسٹک“سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وائس چانسلر نے مزید کہاکہ پلاسٹک کے تھیلوں سے لے کر مائیکرو پلاسٹک تک، ان آلودگیوں کی موجودگی ہمارے ماحول کے نازک توازن میں خلل ڈالتی ہے۔ پاکستان میں سالانہ 55 ارب پلاسٹک بیگ استعمال ہوتے ہیں اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق ان کے استعمال میں سالانہ 15 فیصد اضافہ ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

سیمینار کی آرگنائزرڈاکٹر عدیلہ ہارون اور ڈاکٹر صائمہ نورین نے کہا کہ ہم اپنے سیارے اور اس کے انمول وسائل کومحفوظ بنانے کے لیے متحد ہیں۔ اس سال ہماری توجہ سیارہ بمقابلہ پلاسٹک کے اہم مسئلے پر ہے۔ بعدازاں عالمی دن کی مناسبت سے پوسٹرسازی کے مقابلے ہوئے ، طالبات کو سرٹیفکیٹس سے نوازا گیا ۔ اس موقع پر واک کی گئی اور شجرکاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے پودے لگائے گئے۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں