شوگر ملز مافیا کسانوں کو لوٹنے میں مصروف ، 135روپے میں سرعام خرید، کاٹ کے نام پر 50سے 100من تک کٹوتی

نقد رقم کے بجائے مہنگے داموں چینی کی فروخت ،کسان پریشان وزیر اعلیٰ پنجاب سے شوگر ملز انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

بدھ 14 فروری 2018 18:29

اوکاڑہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2018ء) شوگر ملز مافیا کسانوں کو لوٹنے میں مصروف ، 135روپے میں سرعام خرید، کاٹ کے نام پر 50سے 100من تک کٹوتی،نقد رقم کے بجائے مہنگے دائموں چینی کی فروخت ، انتظامیہ خاموش ،کسان پریشان وزیر اعلیٰ پنجاب سے شوگر ملز انتظامیہ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ ریٹ کے مطابق شوگر ملز انتظامیہ کسانوں کو پیسے دینے سے انکار ی ہے اور کسانوں کو 135روپے کے حساب سے چینی دی جاتی ہے وہ بھی مہنگے دائموں چینی دی جاتی ہے اور ملز کے ملازمین کے ہی نمائندے اسی چینی کو کم ریٹ پر موقع پر خرید لیتے ہیں ظلم کی بات تو یہ ہے کہ ہر ٹرالے پر 50سے 100من گنا کٹوتی کی مد میں کاٹ لیا جاتا ہے جس سے کسانوں کو گنا 120روپے فی من پڑتا ہے ، کسانوں کا کہنا ہے کہ ملز انتظامیہ کسی نئے کسان کو کاپی ہی جاری نہیں کررہی کیو نکہ ملز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم حکومتی ریٹ پر گنا نہیں خریدسکتے جس پر کسانوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ شوگر ملز انتظامیہ کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے کسانوں کو حکومت کی طرف سے جاری کردہ ریٹ پر گنا خرید کیاجائے اور کٹوتی کی مد میں ملز انتظامیہ کی غنڈگردی بند کی جائے اور کسانوں کو چینی کے بجائے نقد رقم دی جائے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ملزانتظامیہ کے افسران کے خلاف ڈی سی اوکاڑہ صائمہ احد کے حکم پر مقدمہ بھی درج ہو ا تھا لیکن افسران ضمانت کے بعد پہلے سے زیادہ کسانوں کے احتصال میں مصروف عمل ہیں اس سلسلہ میں جب اسٹنٹ کمشنر اوکاڑہ ماہم آصف ملک سے رابطہ کیا تو ان کا نمبر بند تھا ۔

متعلقہ عنوان :

اوکاڑہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں