اپوزیشن کے بغیر ہی بجٹ منظور کر لیا گیا

بجٹ کی منظوری کی اطلاع ملتے ہی اپوزیشن ارکان خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچ گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 26 جون 2019 12:05

اپوزیشن کے بغیر ہی بجٹ منظور کر لیا گیا
پشاور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 جون 2019ء) خیبرپختونخوا حکومت کی پھرتیاں، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں ہی نئے سال کے مالی بجٹ کو منظور کر لیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خییبرپختونخوا حکومت نے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں نئے مالی سال کا بجٹ منظور کر لیا۔بجٹ منظور ہونے کی اطلاع ملتے ہی اپوازیشن ارکان ایوان میں پہنچ گئے۔ایوان میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا جب کہ بجٹ کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔

واضح رہے ہ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم نے 900ارب روپے کا سر پلس بجٹ 2019-20خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کیا تھا جس میں 693ارب روپے سیٹل اضلاع کو اور 162ضم شدہ اضلاع کیلئے رکھے گئے ہیںجبکہ45ارب روپے سر پلس ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت نے کئی مدوں میں ٹیکس کی شرح بڑھا دی ہے،نسوار پر ٹیکس کی شرح فی کلو اڑھائی روپے کر دی گئی ہے،بیس ہزار سے زائد آمدنی والے ملازمین پر پروفیشنل ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی۔

(جاری ہے)

نجی تعلیمی اداروں، کلینکس ،ای این جی سٹیشنز ، پٹرول پمپس پر بھی ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔محصولات کی مد میںوفاقی ٹیکس کی مد میں وفاق 453.2ارب روپے ،Divisible Poolکی 1فیصد وار آن ٹیرر کی مد میں 54.5ارب موصول ہوں گے،تیلاورگیس کی رائلٹی اور سرچارج کی مد میں25.6ارب،بجلی21.2ارب، NHPکے بقایا جات کی مد میں34.5ارب،صوبائی ٹیکس اور نان ٹیکس محصولات کی مد میں53.4ارب،بیرونی پروجیکٹ اسسٹنٹس کی مد میں82ارب روپے،دیگر ذرائع کی مد میں24.7ارب،قبائلی اضلاع کی گرانٹ کی مدمیں151ارب روپے موصول ہوںگی جبکہ اخراجات کی مد میںتنخواہیں256ارب ،پنشن69.9ارب،نان سیلری93.5ارب،دیگر جاری اخراجات37.6ارب،صوبائی ترقیاتی پروگرام46ارب،بیرونی ڈیلوپمنٹ اسسٹنٹس82ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جوکہ کل693ارب روپے بنتے ہیں جبکہ ضم شدہ اضلاع کیلئی(بشمول صوبے کی طرف سے دیئے گئے 11ارب روپی)،جاری اخراجات 79ارب، ترقیاتی اخراجات 83ارب اخرامات کی مد میں رکھے گئے ہیں جو کہ ٹوٹل 162ارب روپے بنتے ہیںجبکہ سرپلس کی مد میں45ارب روپے ہیں جو کہ خیبر پختونخوا کا کل اخراجات 900ارب روپے بنتے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں