قدرتی آفات کی صورت میں متاثرین کے مؤثرتحفظ اور امداد کے لیے متعلقہ امدادی اداروں کے درمیان مسلسل رابطے ضروری ہے،ظہیرالاسلام

جمعرات 12 دسمبر 2019 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے قدرتی آفات کی صورت میں متاثرین کے مؤثرتحفظ اور امداد کے لیے متعلقہ امدادی اداروں کے درمیان مسلسل رابطے اور باہمی تعاون کے علاوہ دیہی علاقوں کی سطح پر مقامی آبادیوں کی مشاورت سے امدادی منصوبے بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہزارہ ڈویژن کے ہر ضلع میں قدرتی آفات یا کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے وافر مقدار میں ایمرجنسی سامان موجود ہے اورصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ضلعی دفاترہمہ وقت چوکس رہتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ دیگر امدادی اداروں کوصوبائی اتھارٹی اور مقامی آبادیوں کے ساتھ ملکر قدرتی آفات سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کرنی چاہیے جس کے لیے انتظامیہ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

یہ ہدایات انہوں نے جمعرات کے روز اپنے دفتر میں نیشنل ڈیزاسٹر اینڈ رسک مینجمنٹ فنڈ(NDRMF) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں فنڈ کے جنرل منیجر پراجیکٹس اینڈ آپریشن گروپ خرم خالد خان، ڈائریکٹر رورل ڈویلپمنٹ آغا خان فاؤنڈیشن اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ فنڈ کے افسران نے اس موقع پرکمشنر ہزارہ کو قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے فنڈکے طریقہ کار اور دیگر تفصیلات سے آگاہ کیا۔

کمشنر ہزارہ سید ظہیر الاسلام نے ہزارہ ڈویژن میں زلزلہ اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے کاموں میں فنڈ کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس مقصد کے لیے ایک مربوط حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ زلزلہ سے متاثرہ بنیادی سہولتوں کی بحالی اور متاثرین کو امداد کی فراہمی کے لیے --" پیرا" اور پی ڈی ایم اے نے بھرپور طریقے سے کام کیا تاہم زلزلہ سے تباہ ہونے والے بعض سرکاری سکولوں کی عمارتیں تاحال دوبارہ تعمیر نہ ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بحالی کے کاموں میں بیرونی امدادی و ترقیاتی اداروں اور" پیرا" سے بھی مشاورت کی جائے اور اس مقصد کے لیے متعلقہ متاثرہ آبادیوں کا تعاون بھی حاصل کیا جائے جس سے بحالی میں آسانی پیدا ہوگی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں