وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردارعلی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ سیاحت کا پہلا اجلاس

بدھ 24 اپریل 2024 14:59

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردارعلی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ سیاحت کا پہلا اجلاس
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2024ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردارعلی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ سیاحت کا پہلا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں محکمہ کے انتظامی امور، ترقیاتی منصوبوں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی جبکہ وزیراعلی کو ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز میں قائم کیے جانے والے انٹیگریٹڈ ٹوارزم زونز پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعلیٰ نے صوبے میں سیاحت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے نئے اہداف مقرر کر دیئے ہیں جبکہ شعبہ سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے کے لیے پلان طلب کر تے ہوئے ہدایات کیں کہ سیاحت کے شعبے میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کےلیے اقدامات کئے جائیں کیونکہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کی خاطر خواہ استعداد موجود ہے، اس لئے اسے زیادہ سے زیادہ استعمال میں لایا جائے جبکہ صوبے میں ایکو ٹوارزم کے فروغ کے لیے پلان تیار کیا جائے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی نے ہدایت کی کہ گنجان آباد سیاحتی مقامات پر متبادل بازار قائم کئے جائیں، نئے قائم کیے جانے والے سیاحتی مقامات کی پلاننگ میں کار پارکنگ ایریا کو بطور لازمی جز شامل کیا جائے، سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو درکار تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کئے جائیں، سیاحتی مقامات میں پینے کے پانی کی فراہمی اور سیوریج کے لئے پائیدار نظام وضع کیا جائے، سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں پر ریسٹ ایریاز اور مساجد قائم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کی ملکیتی جائیدادوں کے مؤثر استعمال کے لیےپلان طلب کر تے ہوئے کہا کہ ان جائیدادوں کے موثر استعمال سے سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صوبے کے لیے خاطر خواہ آمدن بھی حاصل کی جا سکتی ہے، ان جائیدادوں کی لیزز کی درجہ بندی کی جائے، سیاحتی مقامات پر سرمایہ کاری میں مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے۔وزیراعلی نے کہا کہ شعبہ سیاحت حکومت کی ترجیحی فہرست میں شامل ہے، اس کے فروغ کے لیے معمول سے ہٹ کر کام کرنا ہوگا، اس شعبے کو ترقی دے کر لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں ، ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژنز میں انٹیگریٹڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام تیز کیا جائے، ان زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے اقدامات کیے جائیں، سیاحوں کی سہولت کے لیے بین الاقوامی معیار کے مزید کیمپنگ پوڈز نصب کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت کے زیر انتظام نیم سرکاری اداروں کے بورڈز میں پیشہ ور افراد کو شامل کیا جائے،بورڈز میں پرائیویٹ اراکین کی تعداد بڑھائی جائے اور اس مقصد کے لیے متعلقہ قوانین میں ترامیم تجویز کی جائیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں