۷قبائلی ضلع خیبر میں قائم پناہ گاہ کو لنڈی کوتل میں مناسب جگہ پر منتقل کیا جائے۔ مشال اعظم یوسفزئی کی ہدایت

مشیر وزیر اعلیٰ مشال اعظم یوسفزئی کا ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفیئر ضم اضلاع کا دورہ، ضم اضلاع میں سوشل ویلفیئر کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ

جمعہ 26 اپریل 2024 21:25

%پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2024ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی مشیر مشال اعظم یوسفزئی نے ہدایات دی ہیں کہ ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفیئر اینڈ ویمن ایمپاورمنٹ ضم اضلاع میں گھریلو تشدد کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔ گھریلو تشدد کے شکار خواتین کو مفت قانونی مدد دی جائے۔ قبائلی ضلع خیبر میں قائم پناہ گاہ کو لنڈی کوتل میں مناسب جگہ پر منتقل کیا جائے۔

غیر سرکاری تنظیموں کی گزشتہ سال کی تفصیلی رپورٹ مرتب کرکے پیش کیا جائے جو غیر سرکاری تنظیمیں کام نہیں کررہی انکے ساتھ مزید تعاون نہ کریں۔ انہوں نے یہ ہدایات ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفیئر اینڈ ویمن ایمپاورمنٹ کے دورے کے موقع پر اجلاس کے صدارت کے دوران کیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ضم اضلاع طارق خان، ڈپٹی ڈائریکٹر عبید الرحمن،ڈپٹی ڈائریکٹر ابرار احمد سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مشیر وزیراعلیٰ مشال اعظم یوسفزئی کو ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفیئر ضم اضلاع کے تنظیمی ڈھانچے، مقاصد اور جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر وزیراعلیٰ مشال اعظم یوسفزئی کا کہنا تھا کہ منشیات میں مبتلا افراد کی بحالی، بچے اور خواتین ہمارے اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ منشیات میں مبتلا افراد کی بحالی و علاج کے لیے جلد گرینڈ آپریشن شروع کریں گے۔

زمونگ کور منصوبے کی خود نگرانی کررہی ہوں۔ دارالامان کیلئے ہر قسم کی سیکورٹی یقینی بنائیں گے۔ خواتین کی ترقی و بہبود کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں۔ اگلے مہینے میں خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام اور مختلف معاملات میں مدد کے لیے ہیلپ لائن کا اجراء کررہے ہیں۔ خواتین کو ضم اضلاع میں پولیس اسٹیشنز میں سہولیات دینگے۔ ضم اضلاع میں خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کے لیے عملی کام کیاجائے۔

ہر ضلع میں کھلی کچہریوں کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کے دوران بریفننگ میں بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد 33 مختلف سنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ اس سے ابتک 75721 افراد مستفید ہوئے ہیں۔ حصوصی بچوں کے لیے پانج سکول قائم کیے گئے ہیں جہاں پر 224 حصوصی بچے زیر تعلیم ہیں۔ خواتین کے لئے ویمن فیسلیٹشن سنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

ضلع خیبر و اورکزئی کے اضلاع میں منشیات بحالی مرکز قائم کیے گئے ہیں جہاں منشیات میں مبتلا افراد کا علاج کیا جاتا ہے۔نو چائلڈ پروٹیکشن یونٹ جنوری سے مکمل طور پر فعال ہیں۔ بریفننگ کے دوران چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کی کارکردگی سے آگاہ کیا گیا۔مشیر وزیراعلیٰ مشال اعظم یوسفزئی نے چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے چار سال کی تاخیر سے قیام پر افسوس کا اظہار کیا۔

بریفینگ کے دوران سوشل ویلفیئر ضم اضلاع کے بارے میں منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا کہ کل سولہ منصوبے جاری ہیں۔ جبکہ مستقبل میں شروع ہونے والے منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا کہ صوبائی کابینہ کی منظوری سے ضم اضلاع میں 367 ملین کی لاگت سے پانچ منشیات بحالی مراکز تعمیر کیے جائے گے جس کیلئے پی سی ون پر کام شروع ہوگیا ہیں۔ اس طرح ایف آر کوہاٹ (درہ آدم خیل) میں انسٹیٹیوٹ آف سپیچ اینڈ ہیرینگ، ضلع کرم و باجوڑ میں دارالامان کے منصوبے زیرغور ہیں۔

مشیر وزیراعلیٰ مشال اعظم یوسفزئی نے سوشل ویلفیئر ضم اضلاع کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ انضمام سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفیئر اینڈ ویمن ایمپاورمنٹ ضم اضلاع کو سول سیکرٹریٹ کیمپلکس ورسک روڈ میں منتقلی کے لئے اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں