وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد ایوان میں پیش

تحریک پیش کرنے کی اجازت کیلئے20 کی حمایت ضروری ہے، لیکن تحریک کے حق میں 33 ارکان نے کھڑے ہوکر حمایت کردی ہے، فیصلہ ہوگیا ہےوزیراعلیٰ جام کمال کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ رکن اسمبلی عبدالرحمان کھیتران

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 20 اکتوبر 2021 16:47

وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد ایوان میں پیش
کوئٹہ (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2021ء) وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد ایوان میں پیش کردی گئی، رکن اسمبلی عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ تحریک پیش کرنے کی اجازت کیلئے20 کی حمایت ضروری ہے، لیکن تحریک کے حق میں 33 ارکان نے حمایت کردی ہے، فیصلہ ہوگیا ہے وزیراعلیٰ جام کمال کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کو ہٹانے کی تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کردی گئی ہے، اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت ایوان کا اجلاس ہوا، اجلاس میں رکن اسمبلی عبدالرحمان کھیتران نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف قرارداد پیش کی،قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ خود کو عقل کل سمجھتے ہیں اور تمام معاملات کو بغیر مشاورت چلا رہے ہیں، جام کمال کو خراب کارکردگی کی بناء پر عہدے سے ہٹایا جائے، بیوروکریٹس، طلباء ، کسان سب سراپا احتجاج ہیں، ہمارے لیے ہر ادارہ قابل احترام ہے، کارکنان کو لاپتا کرنے سے ایوان نہیں چلے گا۔

(جاری ہے)

تحریک کے حق میں 33 ارکان نے کھڑے ہوکر عدم اعتماد قرارداد کی حمایت کی۔ عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ ہمارے پانچ ارکان پارلیمنٹ لاپتا ہیں، تحریک پیش کر نے کی اجازت کیلئے 65 ارکان میں 20 کی حمایت ضروری ہے، لیکن تحریک کے حق میں 33 ارکان اسمبلی نے کھڑے ہوکر حمایت کردی ہے، فیصلہ تو ہوگیا ہے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت کو 33 ارکان کی حمایت مل گئی ہے، اس لیے وزیراعلیٰ جام کمال کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ جام کمال کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا کر اکثریت رکھنے والے امیدوار کو وزیراعلیٰ بنایا جائے۔اجلاس میں بحث کے بعد اسپیکرعبدالقدوس بزنجو نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ 33 ارکان نے تحریک پیش کرنے کی حمایت کردی، تحریک کے حق میں مطلوبہ ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں