Camry Se Kabhi Dur Nahi Laga

Camry Se Kabhi Dur Nahi Laga

کیمرے سے کبھی ڈر نہیں لگا

اداکارہ اور ماڈل رباب ہاشم کہتی ہیں کہ مجھے کیمرے سے کبھی گھبراہٹ نہیں ہوتی بلکہ میں آج بھی بے خوف کیرے کا سامنا کرتی ہوں

جمعہ 16 فروری 2018

زارا مصطفی:
رباب ہاشم کے نام سے مشہور ہونے والی سانولی سلونی ربیعہ ہاشم نے بطور چائلڈ رپورٹر دس سال کی عمر میں ایک ٹی وی چینل سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور پھر ”جیتو اور کھیلو،جانو جانو،اورسوشل ڈائریز، جیسے کئی معروف شوز کی میزبانی کرکے ٹی وی کا نمایاں چہرہ بن گئیں آج رباب کئی بڑے فیشن ڈیزائنر اور ملٹی نیشنل برانڈز کی نمایاں ترین ماڈل ہیں اگرچہ رباب نے اداکاری کی باقاعدہ تربیت لینے کے بعد مارکیٹنگ کی ڈگری حاصل کی مگر ان کی پہلی ترجیح اداکاری ہی رہی رباب پہلی مرتبہ ڈرامہ سیریل” نہ کہو تم میرے نہیں“ میں جلوہ گر ہوئیں ،خوش قسمتی سے رباب کو کیرئیر کے آغاز میں ہی منجھے ہوئے اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جس سے ان کی اداکارانہ صلاحیتیں مزید نکھر کر سامنے آئیں رباب نے مختصر سے عرصہ میں اپنے منفرد کرداروں سے پرستاروں کے دل موہ لئے ان کے مشہور زمانہ ڈرامہ سیریلز میں ”عنایہ تمہاری ہوئی“عشقا دے میرے درد کی تجھے کیا خبر من چلی،محبت خواب سفر،تمہارے ہیں اور میں ماں نہیں بننا چاہتی شامل ہے رباب کی اگلی ترجیح فلم انڈسٹری ہوگی مگر فی الحال انہیں کوئی جلدی نہیں۔

(جاری ہے)


سوال:بطور اداکارہ اورماڈل جانی جانے والی رباب بحیثیت انسان کیسی ہیں؟
رباب ہاشم(مسکراتے ہوئے) :میں بہت ہی پرائیویٹ انسان ہوں میں اداکارہ اور سلیبریٹی ضرورہوں مگر ذاتی زندگی میں میری شناخت بالکل الگ ہیں مجھے نت نئے تجربات کرنا اچھا لگتاہے میں چیلنجز سے نہیں گھبراتی میرے لئے زندگی ایک قدم پر اگر چیلنج بن جاتی ہے تو دوسرے قدم پر وہی چیلنج میری کامیابی کی وجہ بن جاتا ہے بحیثیت انسان میں چاہتی ہوں کہ اس چیلنج سے میرے اندر کوئی نمایاں تبدیلی آئے مجھے کچھ سیکھنے اور اصلاح کرنے کا موقعہ ملے۔

سوال:فیملی میں سب سے زیادہ کس کے قریب ہیں؟
رباب ہاشم:میرا ایک ہی بھائی ہیں جو مجھ سے پانچ سال بڑا ہے اور بچپن سے ہی میری بھائی سے دوستی ہے میں اپنے والدین کے بھی بہت قریب ہوں کیونکہ ہماری بہت چھوٹی اور اور پیاری سی فیملی ہیں ہم زندگی کے ہر معاملے میں ایک دوسرے کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں اور ہر فیصلہ مل جل کر کرتے ہیںہمیں ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا ہے۔

سوال:آپ کو کب احساس ہوا کہ آپ اداکارہ بن سکتی ہوں؟
رباب ہاشم:میں نے بہت کم عمری میں کیمرہ فیس کیا تھا میں دس سال کی تھی جب پہلی بار بطور میزبان پردے پر آئی اس عمر میں مجھے احساس نہیں تھا کہ میں زندگی میں کیا بننا چاہتی ہوں میں بارہ سال کی تھی جب مجھے موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران گٹار بجانے کا شوق ہوا اور میں نے پاپا سے اس شوق کا اظہار کیا تو انہوں نے کہا نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے نام سے ایک ادارہ کھلا ہوا ہے وہاں ایکٹنگ کے حوالے سے کلاسز ہوتی ہیں،میں وہاں آپ کا داخلہ کروادیتا ہوں اور پھر یوں ہوا کہ وہاں جانے کے بعد گٹار تو کہیں ایک طرف رہ گیا بلکہ میں زندگی میں کبھی گٹار سیکھ ہی نہ سکی ،کیونکہ نیپا میں قدم رکھتے ہی مجھے ایکٹنگ میں دلچسپی ہوگئی اب ہوا یوں کہ میں بہت چھوٹی تھی جس کی وجہ سے ایکٹنگ کلاس میں میرا داخلہ نہیں ہورہا تھا لیکن پھر کسی طرح پاپا نے مجھے داخلہ دلا ہی دیا اس دوران میں نے زندگی میں پہلی مرتبہ تھیٹر پر اداکاری کا تجربہ کیا مجھے اس کام میں بے حد مزا آرہا تھا اور میں نے فیصلہ کرلیا کہ مجھے اس شعبے میں آگے بڑھنا ہے شاید اسی لئے آج بھی کیمرے کے سامنے آنے پر بہت خوشی محسوس کرتی ہوں۔

سوال:کم عمری میں اداکاری میں دلچسپی کے باعث کہیں کبھی پڑھائی تو نظر انداز نہیں ہوئی؟
رباب ہاشم:(مسکراتے ہوئے)نہیں میں پڑھائی میں کافی اچھی بچی تھی اور میں نے کبھی اپنے والدین یا اساتذہ کو شکایت کا موقعہ نہیں دیا میں نے کراچی سے ہی بی بی اے آنرز کیا میر امیجر مضمون مارکیٹنگ تھا اس کے باوجود مجھے لگتا تھا کہ میرے لئے ایکٹنگ ہی بہترین شعبہ ہے،
سوال:آپ پہلے ہی ڈرامے سے مشہور ہوگئیں توکیاکامیابی کے اس سفر میںکبھی مشکلات کا آمنا سامنا ہوا؟
رباب ہاشم:کامیابی،،،،میرانہیں خیال کہ میں فی الحال کامیابی کی منزل سے ہمکنار ہوئی ہوں ابھی میرا سفر جاری ہے اس لئے ہر لمحہ میرے لئے ایک نیا چیلنج ہوتا ہے ہر دو چار ہفتوں کے بعد مجھے محسوس ہوتا ہے کہ نہیں یہ کام مجھ سے نہیں ہوگا اور یہ احساس مجھے مزید محنت کے لیے اکساتا ہے میں سمجھتی ہوں زندگی میں اپنے آپ کو چیلنج کرتے رہنا چاہیے اور یہ سلسلہ برقرار رہنا چاہیے کیونکہ جب آپ ایک کے بعد ایک مشکل کو کامیابی سے سر کرلیتے ہیں تو آپ کی ذات اور مزاج میں بھی تبدیلی آتی ہے،
سوال:اچھی اداکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ آپ خوش شکل بھی ہیں تو کیا کبھی فلموں کی پیشکش نہیں ہوئی؟
رباب ہاشم:(مسکراتے ہوئے)میں یہ دعویٰ تو نہیں کرتی کہ میں اچھی اداکارہ ہونے کے ساتھ خوش شکل بھی ہوں لیکن جو لوگ سمجھتے ہیں میں ان کا شکر گزار ہوں میں فلم بھی ضرور کرنا چاہتی ہوں لیکن فی الحال مجھے کوئی جلدی نہیں ہے کیونکہ ابھی پاکستان میں فلمیں بننے کی شروعات ہوئی ہے اور میرے لئے ایک اچھا سکرپٹ اچھا ڈائریکٹر اور ایک اچھا پیکج سب سے اہم ہیں اس لئے میں تب تک انتظار کروں گی جب تک مجھے یہ نہیں لگتا کہ میں فلم کرنے کے لئے تیار ہوں کیونکہ فلم کرنا کوئی مذاق نہیں آپ برا ڈرامہ تو کرسکتے ہیں کیونکہ ہوسکتا ہے اگلے ڈرامے میں آپ کو پسند کرلیا جائے مگر فلم میں دوسرا چانس نہیں ملتا۔

سوال:بطور اداکارہ آپ پاکستانی سینما کو کس طرح دیکھتی ہیں؟
رباب ہاشم:(ذرا سنجیدگی سے)جیسے شیر خوار بچوں کے دانت نکل رہے ہوتے ہیں میں پاکستانی سنیما کو بالکل اسی طرح دیکھتی ہوں ابھی نئے لوگ سامنے آرہے ہیں نئے سکرپٹ نئے ڈائریکٹر اور نئے اداکار نئے نئے تجربات کررہے ہیں مجھے لگتا ہے ابھی ہمیں کوئی بڑی فلم بنانے میں وقت لگے گا کیونکہ ہمارے پاس ایسے لوگ ہی نہیں ہیں جو فلمسازی کے ماہر ہوں ابھی اداکار ہی نہیں فلمساز بھی وہی لوگ ہیں جو ٹیلیویژن سے وابستہ ہیں۔

سوال:خوبصورت نظر آنے کے لئے بھی تگ و دو کرتی ہوں گی؟
رباب ہاشم:یہ سچ ہے میں اپنی جلد کا خیال رکھتی ہوں اور جب شوٹس وغیرہ نہ ہوں تو زیادہ میک اپ استعمال نہیں کرتی کیونکہ شوٹس میں چہرے پر بہت زیادہ میک لگانا پڑتا ہے جو جلد کو متاثر کرتا ہے اگر فیملی یا فرینڈز کے ساتھ باہر جانا ہو تو میں سن بلاک ضرور لگالیتی ہوں۔

سوال:سنا ہے آپ کھانے پینے کی بہت شوقین ہیں؟
رباب ہاشم:(قہقہہ لگاتے ہوئے) بالکل درست سنا ہے میں واقعی نئی نئی نئی ڈشز کی بہت شوقین ہوں کہیں کوئی نیا ریسٹورنٹ کھلے کھانے کی کسی بھی نئی جگہ کے بارے میں پتا چلے تومجھے لگتا ہے مجھے سب سے پہلے وہاں جانا چاہیے میں ڈائٹنگ نہیں کرتی ہاں مگر صحت مند کھانے کھانا پسند کرتی ہوں جس سے میری صحت نہ بگڑے نہ وزن بڑھے میرے کھانے میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہیں جبکہ کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کم ہوتی ہیں لیکن میرا مسئلہ یہ بھی ہے جب میرے سامنے کچھ میٹھا کھانے کو آجائے تو میں تھوڑی بہت چیٹنگ بھی کرتی ہوں اس کے علاوہ مجھے سوشی اور تھائی فوڈ بہت پسند ہے۔

سوال: کیا آپ کو شاپنگ کا شوق ہیں؟
رباب ہاشم:(مسکراتے ہوئے)مجھے خریداری کا شوق ضرورہے لیکن میں چیزیں دیکھ کر پاگل نہیں ہوجاتی کہ جو اچھا لگتا ہے سب اٹھا کر گھر لے جاﺅ مجھے پتا ہے کہ مجھے کیا چاہیے اور وہ کہاں سے ملے گا اس لئے جب میں شاپنگ کے لیے جاتی ہوں تو جلدی جلدی میں خریداری کرلیتی ہوں مجھے شاپنگ کے لئے گھومنا پھرنا پسند نہیں جیسے عورتیں گھنٹوں شاپنگ مالز میں گھومتی رہتی ہیں اور دو گھنٹے بعد بھی انہیں کچھ پسند نہیں آتا۔

سوال:کیا صرف کھانے کا شوق ہے یا بنانا بھی جانتی ہیں؟
رباب ہاشم:مجھے کوکنگ آتی ہیں اس لئے جب موڈ ہو تو کیک براﺅنی اور لزانیہ بیک کرلیتی ہوں۔
سوال:سنا ہے آپ کو گھومنے پھرنے کا بھی بہت شوق ہیں؟
رباب ہاشم:مجھے ٹریولنگ کا بہت زیادہ شوق ہے یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے بغیر میں نہیں رہ سکتی اس لئے ہر پراجیکٹ کے بعد ایک چھوٹا سا بریک لیتی ہوں ابھی میںترکی سے واپس آئی ہوں جو میری پسندیدہ جگہ ہیں اس لئے میں کافی تازہ دم محسوس کررہی ہوں اب آئندہ سپین جاﺅں گی آپ یوں سمجھیں کہ میں پراجیکٹ سے زیادہ اس کے بعد ملنے والی بریک کے لئے خوش ہوتی ہوں۔

سوال:کیسا میوزک سنتی ہیں؟
رباب ہاشم:مجھے میوزک بہت پسند ہیں لیکن میرا کوئی خاص پسندیدہ گانا یا گلوکار نہیں ہے کیونکہ پسند و ناپسند بدلتی رہتی ہیں یعنی جیسا موڈ ہو ویسا میوزک سنتی ہوں۔
سوال:آپ کا پسندیدہ ڈرامہ یا فلم کون سی ہیں؟
رباب ہاشم:میں زیادہ ڈرامے نہیں دیکھتی کیونکہ دن بھر ہمارا کام ہی یہ ہے ہم شوٹنگ اور سکرپٹ کے اردگرد گھومتے رہتے ہیں ہاں البتہ میں فلمیں بہت شوق سے دیکھتی ہوں جس کی ایک طویل فہرست ہیں میں نے حال ہی میں ”تھور“دیکھی جو بہت پسند آئی۔

سوال:آپ کیسا رنگ پسند کرتی ہیں؟
رباب ہاشم:ریڈ میرا پسندیدہ رنگ ہیں اور چونکہ مجھے سردیاں بہت پسند ہیں اس لیے سردیوں میں ریڈکلر اور بھی اچھا لگتا ہے ویسے توکراچی میں زیادہ سردی نہیں ہوتی لیکن مجھے سرد مقامات پر جانا اور سیر کرنا بہت اچھا لگتا ہے۔
سوال:مستقبل کے بارے میں کیا سوچا ہے؟
رباب ہاشم:کام کام اور صرف کام،،،،یہی میرا فیوچر پلان ہیں بہت سارا کام کرنا ہے ایک چیلنج کے بعد دوسرا چیلنج پورا کرنا ہے آج کل میں کچھ بہت منفرد کرداروں کی تلاش میں ہوں جو میں نے پہلے کبھی نہ کئے ہوں اور یہ ایک نہ رکنے والا سلسلہ ہے۔

Browse More Articles of Lollywood