Shafi Muhammad Shah

Shafi Muhammad Shah

شفیع محمد شاہ

سنجیدہ اور رُعب دار کردار ان کی پہچان تھے

بدھ 15 نومبر 2023

وقار اشرف
ورسٹائل اداکار شفیع محمد شاہ کو مداحوں سے بچھڑے 16 برس بیت گئے لیکن وہ اپنے کرداروں کے ذریعے آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔وہ جگر کے عارضے میں مبتلا ہونے کے بعد 17 نومبر 2007ء کو کراچی میں وفات پا گئے تھے اور ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔وہ قریبی حلقوں میں شاہ جی کے نام سے پہچانے جاتے تھے۔
سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقہ خانی ڈائرو میں پیدا ہوئے، یونیورسٹی آف سندھ سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں ایم اے اور قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد زرعی بینک میں ملازمت سے عملی زندگی کا آغاز کیا اس کے ساتھ ساتھ ریڈیو پاکستان میں صداکاری بھی کرنے لگے پھر بینک کی نوکری چھوڑ کر لاہور آ گئے اور فلم ”کورا کاغذ“ میں اداکاری کی اسی دوران پاکستان ٹیلی ویژن کے پروڈیوسر شہزاد خلیل نے ڈرامہ سیریل ”اُڑتا آسمان“ کے ذریعے پی ٹی وی پر متعارف کروایا ان کی شہرت کا آغاز ڈرامہ سیریل ”تیسرا کنارا“ سے ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے جو بھی کردار نبھایا وہ خوب نبھایا، سنجیدہ اور رُعب دار کردار ان کی خاص پہچان تھے۔
شفیع محمد شاہ نے کئی فلموں میں بھی کام کیا جن میں بیوی ہو تو ایسی،ایسا بھی ہوتا ہے،نصیبوں والی،روبی،تلاش،میرا انصاف،الزام اور مسکراہٹ شامل تھی۔ہدایتکار شہزاد رفیق کی فلم ”سلاخیں“ ان کے فنی کیریئر کی آخری فلم تھی۔وہ اپنے انداز، آواز اور اداکاری سے ہر کردار کو یادگار بنانے کا ہنر جانتے تھے۔
30 سالہ فنی سفر کے دوران انہوں نے پچاس سے زائد ڈرامہ سیریلز اور اردو اور سندھی زبان کے سو سے زائد ڈراموں میں اداکاری کی جن میں جنگل،دائرے،کالا پل،ماروی،کھیلن کو مانگے چاند،تیسرا کنارہ،چاند گرہن،آنچ،بند گلاب،دائرے اور محبت خواب کی صورت شامل ہیں۔
شفیع محمد شاہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی گورننگ باڈی کے بھی رُکن منتخب ہوئے تھے، اس کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر 2002ء میں کراچی سے قومی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑا۔ان کی فنی خدمات پر انہیں صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا تھا،پاکستان ٹیلی ویژن کی جانب سے بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا تھا جبکہ حکومت پاکستان نے انہیں ستارہ امتیاز بعد از مرگ عطا کیا تھا۔

Browse More Articles of Lollywood