آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”پاکستان تھیٹر فیسٹیول 2023“ کا افتتاح 8ستمبر کو ہوگا

پاکستان تھیٹر فیسٹیول پاکستان کا سب سے بڑا تھیٹر فیسٹیول ثابت ہوگا، محمد احمد شاہ 30دن میں 45 شوز پیش کیے جائیں گے جس میں پاکستان بھر سمیت سات بین الاقوامی تھیٹر گروپس حصہ لیں گے

پیر 28 اگست 2023 17:32

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”پاکستان تھیٹر فیسٹیول 2023“ کا افتتاح 8ستمبر کو ہوگا
کراچی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28اگست۔2023ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے تحت ”پاکستان تھیٹرفیسٹیول2023“ کا افتتاح 8 ستمبر بروز جمعہ کو کیا جائے گا، پاکستان تھیٹر فیسٹیول میں پاکستان بھر سے مختلف تھیٹر گروپس جبکہ سات بین الاقوامی تھیٹر گروپس حصہ لیں گے جس میں امریکہ، ایران، ترکیہ، جرمنی،سری لنکا وغیرہ شامل ہیں۔ 30 روزہ تھیٹر فیسٹیول میں 45 شوز جبکہ مختلف ورکشاپ اور مباحثے منعقد کیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”پاکستان تھیٹر فیسٹیول2023 “ کے حوالے سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے کیا۔ پریس کانفرنس میں معروف ہدایت کار و اداکار منور سعید اور ساجد حسن بھی ان کے ہمراہ تھے۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ آرٹس کونسل نے ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جس میں پاکستان اور دنیا بھر سے تھیٹر گروپس اور فنکار حصہ لیں گے، یہ پاکستان کا سب سے بڑا تھیٹر فیسٹیول ہوگا، ہمارے پاس سات ملکوں سے تھیٹر گروپس آ رہے ہیں، جس میں 30دن میں 45 شوز ہوں گے، 7 بین الاقوامی تھیٹر گروپس ہیں، تھیٹر فیسٹیول میں اردو، انگلش، فارسی، سندھی، پنجابی زبانوں میں تھیٹر پیش کیے جائیں گے، انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کا مثبت چہرہ دیکھانے میں میڈیا کا بھرپور کردار ہے، جتنی بڑی برانڈ عالمی اردو کانفرنس ،پاکستان لٹریچر فیسٹیول ، یوتھ فیسٹیول ہے اس کو آگے بڑھانے پر میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے کہاکہ میں امریکہ ہوکر آیا ہوں ہم مغرب سے زیادہ تہذیب دار لوگ ہیں، مغرب اپنی تہذیب و ثقافت کے ذریعے اپنی منفی چیزیں سامنے آنے نہیں دیتا، بھارت نے اپنے بڑے فنکاروں کو پیکیج بنا کر دنیا بھر میں کیش کرایا ہے، بھارت نے اپنی فلموں کے ذریعے جس کو ہیرو بنانا تھا ہیرو بنایا ولن بنانا تھا ولن بنایا، یوتھوپیا میں ایک فنکار نہیں رہ سکتا۔

(جاری ہے)

ہم نے تھیٹر، میوزک اور ڈانس اکیڈمی کو چلانے کے لیے انتھک محنت کی، اب سینکڑوں افراد کام کررہے ہیں، آرٹس کونسل نے شہری سطح پر بھی دنیا بھر میں آرٹ اور ثقافت کو فروغ دیا، کراچی سمیت سندھ بھر میںتھیٹر فیسٹیول کیے، اب عالمی سطح پر پاکستانی آرٹسٹوں کے نام کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے نام سے نئی برانڈ متعارف کروارہے ہیں، ہمارے ہاں امریکہ سے ایک فنکارہ آئی تھیں انہوں نے واپس جا کر پاکستان کا مثبت امیج لوگوں کو بتایا، ہم چاہتے ہیں کہ وہاں کے آرٹسٹ ہمارے ہاں آئیں اور ہمارے طلباءوہاں جائیں۔

ہم سکھانے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، فیسٹیول میں بہت ساری ورکشاپس شامل ہیں، انہوں نے کہاکہ تھیٹر کے لوگوں کو نوکریاں نہیں ملتی، ہماری کوشش ہے کہ تھیٹر کو بھی نصاب میں شامل کیا جائے۔ہدایت کار و اداکار منور سعید نے کہاکہ پاکستان تھیٹر فیسٹیول احمد شاہ اور ساجدحسن کی بہت بڑی کامیابی ہے،مجھے یقین ہے پاکستان تھیٹرفیسٹیول سے دوبارہ تھیٹر کا مزاج دیکھنے کو ملے گا، مجھے فخر ہے مسلم یونیورسٹی علی گڑھ میں پڑھنے کا موقع ملا، وہاں آل انڈیا انٹرورسٹی یوتھ فیسٹیولز ہوا کرتے تھے جس میں ڈرامہ، گلوکاری، گرو پ ڈانس ہوا کرتے تھے ، میں نے وہاں تھیٹر بھی کیا ، انہوں نے بتایا کہ عرصہ دراز تک ہم نے تھیٹر کیا مگرتھیٹر میں مائیکروفون استعمال کرنا جائز نہیں سمجھا جاتا تھا ، پھرآواز ٹریننگ کی اس کے ذریعے تھیٹر کیے، آج بھی اپنے بچوں کو اس کے بارے میں بتاتا ہوں۔

اداکار ساجد حسن نے کہاکہ احمد شاہ کا سفر ایک تاریخ ہے، ہم ان کی طرف سے بے فکر ہیں کہ کام اچھا ہو رہا ہے، پاکستان کے حالات کے باوجود تھیٹر فیسٹیول کو کامیاب بنانا بڑی کامیابی ہے، مجھے فخر ہے کہ میں اس ٹیم کا حصہ ہوں، ہم جوانی کے دور میں خواب دیکھا کرتے تھے، اس ملک میں ساری زندگی ایمرجنسی رہی ہے، نظریہ¿ ضرورت کے تحت ہمیں ہی سب کام کرنے ہیں، ہم ادب سے ہی آگے بڑھیں گے، پاکستان بہت روشن خیال ملک ہے، یہ تھیٹر ان تمام چیزوں کو فروغ دیتا ہے، بین الاقوامی تعاون ایک اہم چیز ہے، احمد شاہ نے یہ بہت بڑا قدم لیا ہے، پاکستان تھیٹرفیسٹیول میں Patriot & Abdullah، Through The Waves، The Police، Kanya(Srilanka Dance)، بیوی ہو تو اپنی، تعلیم بالغان، Trashedy، Both Sit IN، One Night Standup، The Bobbles(Kids Special)، اَنی مائی دَا سفنہ(پنجابی)، سوشل پاگل، فریب، شام بھی تھی، انارکلی سے آگے، اِک یاد، !Say No, ، آرٹ اور آٹا، برسات، The Father، اختیار، Turkiye ( ترکش)،@70 Love، سازش کی وجہ سے کھیل ملتوی، گدھا منڈی، Iranian(Persian)،Dinner with Darling ، کون ہے یہ گستاخ، اِنشاءکا انتظار، Ken B Eniwan`s Story، Chandravati، Nocturnal،Shab Bakhair Maa، زیست، The Finest Cutter، پیر اچھے اور میر باقر علی تھیٹر شامل ہیں۔

پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے شوز کا ٹکٹ عوام کے لیے ایک ہزار روپے ہے جبکہ آرٹس کونسل کے ممبران پچاس فیصد رعایت پر حاصل کرسکتے ہیں۔
وقت اشاعت : 28/08/2023 - 17:32:54

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :