سابق پولیس آفیسر نے مُردہ افراد کی فوج بنانے کے لیے بے گھر افراد کو قتل کر دیا۔ روس میں شیطان پرستی عروج پر پہنچ گئی

Ameen Akbar امین اکبر منگل 28 فروری 2017 23:48

سابق پولیس آفیسر نے مُردہ افراد کی فوج بنانے کے لیے بے گھر افراد کو قتل کر دیا۔ روس میں شیطان پرستی عروج پر پہنچ گئی
بظاہر یہ ہالی وڈ کی کسی فلم کی کہانی محسوس ہوتی ہے لیکن یہ حقیقت ہے۔ روسی پولیس کے ایک سابق آفیسر نے مردہ لوگوں کی فوج بنانے کےلیے 4 افراد کو قتل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو سے 900 میل مشرق میں واقع ایک ٹاؤن ورخنیایا پیشما (Verkhnyaya Pysmha)     میں ایک سابق پولیس آفیسر آرسن بیرامبی کوف نے چار بے گھر افراد کو سردی میں مفت شراب پلانے کے بہانے سے بلایا اور یکے بعد دیگرے ایک میز پر لٹا کر قتل کردیا۔

قتل کے دوران اس نے آگ کا الاؤ جلایا ہوا تھا اور ساتھ ساتھ وہ شیطانی رسومات بھی ادا کر رہا تھا۔ آرسن پر الزام ہے کہ قتل کے بعد اس نے لاشیں دفنائی اور کچھ مدت کے بعد واپس جا کر انہیں قبر سے نکال لیا۔ اس کا خیال تھا کہ قبر سے لاشیں نکالتے ہی اسے جادوئی طاقتیں حاصل ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

کہا جا رہا ہے کہ آرسن کا مقصد لاشوں کی فوج بنانا تھا۔ تفتیسی افسروں کے مطابق آرسن لاشوں سے زمبی کی فوج بنایا چاہتا تھا مگر اس کی ساری کوششیں بے نتیجہ ثابت ہوئیں۔


آرسن پر 2002 اور 2010 میں اسلحے کا غیر قانونی استعمال کرنے اور دو کاروباری افراد کو قتل کرنے کا الزام بھی ہے۔
ماہر نفسیات کے مطابق نفسیاتی طور پر آرسن اس قابل تھا کہ اپنے خلاف مقدمے کا سامنا کر سکے۔ مقدمے کے دوران آرسن نے ہوشیاری سے تعاون کرتے ہوئے پلی بارگین (استغاثہ اور مُلزم کے درمیان سمجھوتہ جِس کے مُطابق مُلزم لگاۓ ہوۓ الزام سے کِسی کمتر جُرم کا اعتراف کر کے رعایت کا متمنی ہوتا ہے) کی۔

جس کے بعد اسے صرف 12 سال کی سزا  سنائی گئی ہے۔
روس میں پراسرار علوم کی تاریخ سینکڑوں سالوں پر پھیلی ہوئی ہے۔ اب بھی روس میں پراسرار علوم کے 4 لاکھ پیشہ ور ماہرین موجود ہیں۔ روس کے کالے جادو کے کالے بازار کی مالیت 24 ارب پاؤنڈ سالانہ ہے۔
2008 میں روس کے وزیر داخلہ نے ملک میں بڑھتے ہوئے شیطان ازم کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ روس میں قومی سلامتی کو مسلم انتہاء پسندوں سے کم اور شیطان ازم سے زیادہ خطرہ ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu