بھارت کی ریاستی حکومت نے بیویوں کو شوہروں کی پٹائی کے لیے بیٹ دے دئیے۔ پولیس بھی مداخلت نہیں کرے گی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 1 مئی 2017 23:57

بھارت کی ریاستی حکومت نے بیویوں کو شوہروں کی پٹائی کے لیے بیٹ دے دئیے۔ پولیس بھی مداخلت نہیں کرے گی
بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک ریاستی وزیر گوپال بھرگاوا نے 700 نئی نویلی دلہنوں کو   شادی کے تحائف میں ایک بیٹ بھی تحفے میں دیا ہے۔ عام طور پر تو اس بیٹ سے کپڑے دھونے کا کام لیا جاتا ہے تاہم  اس بیٹ پر لکھا ہوا ہے کہ ” نشے میں دھت شوہروں کی پٹائی کے لیے ،پولیس بھی مداخلت نہیں کرے گی“۔
گوپال نے  حکومتی سرپرستی میں منعقد کی جانے والی اجتماعی شادی کی  تقریب میں بیویوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ پہلے اپنے شوہروں کو آرام سے سمجھائیں کہ شراب نہ پیئں ، اگر وہ باز نہ آئیں تو اس بیٹ سے اُن کی پٹائی کریں۔


گوپال نے اے ایف پی کو بتایا کہ بیویوں کو تحفے میں بیٹ دینے کا مقصد سب کی توجہ شرابی شوہروں کےہاتھوں پٹنے والی دیہاتی عورتوں کی طرف دلانا ہے۔
گوپال نے بتایا کہ عورتوں کا کہنا ہے،  جب بھی اُن کے شوہر شراب پیتے ہیں، وہ تشدد پر اتر آتے ہیں، وہ پیسے چھین کر لے جاتے ہیں اور شراب میں اڑا دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

گوپال نے کہا کہ عورتوں کو بیٹ دینے کا مقصد انہیں تشدد پر مائل کرنا نہیں بلکہ تشدد کو روکنا ہے۔

ریاستی وزیر نے نئی نویلی دلہنوں میں 10 ہزار بیٹ تقسیم کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارت کی بہت سی ریاستوں میں شراب کے خلاف حالیہ سالوں میں کئی کریک ڈاؤن کیے گئے۔ کئی ریاستوں میں اس کی فروخت پر پابندی ہے۔
بھارت میں خواتین کا ووٹ زیادہ تر انہیں پارٹیوں کے  لیے ہوتا ہے جو شراب پر پابندی لگانے  میں سنجیدہ ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عورتیں شرابی شوہروں کے تشدد اور فضول خرچیوں سے کتنی زیادہ تنگ ہیں۔
بھارت کی ریاستی حکومت نے بیویوں کو شوہروں کی پٹائی کے لیے بیٹ دے دئیے۔ ..

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu