جنگ سے متاثرہ شام میں "کیٹ مین" نے جانوروں کا کلینک کھول لیا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 6 جون 2018 23:42

جنگ سے متاثرہ شام میں "کیٹ مین" نے جانوروں کا کلینک کھول لیا

کفرنایا،حلب،  شام۔باغیوں کےزیر قبضہ علاقے میں  محمد علاء الجلیل نے جانوروں کو طبی امداد فراہم کرنے کی غرض سے کلینک کا آغاز کیا ہے۔
شام کے شہرحلب میں پروان چڑھنے والے  43 سالہ محمد علاء الجلیل اپنے لڑکپن سے ہی بلیوں کے  دیوانے ہیں۔ جوانی کے دنوں میں جب وہ الیکٹریشن کے طور پر کام کرتے تھے تو کام سے گھر واپسی پر وہ قصائیوں کا پھینکا ہوا فالتو گوشت وغیرہ لے آتے تھے  تاکہ اپنے علاقے میں موجود بلیوں کا پیٹ بھر سکیں۔


2011ء میں جب جنگ کا آغاز ہوا تو انہوں نے اپنے اوزار رکھ دیے اور ایک ایمبولینس ڈرائیور بن گئے تاکہ زخمی افراد کی مدد کر سکے ۔ لیکن اس دوران  وہ اپنی بلیوں کو کھانا کھلانا کبھی نہیں بھولے۔
جنگ کے شعلے مزید بھڑک اٹھے تو بلیوں کے شوقین افراد کو شہر چھوڑنا پڑا اور اُن کی بلیاں محمد علاء الجلیل کے ساتھ رہنے لگی ۔

(جاری ہے)

محمد علاء الجلیل کے پاس  170  بلیاں ہو گئیں اور سب انہیں ”حلب کا کیٹ مین“ کہنے لگے۔


دوستوں اور سوشل میڈیا فینز کے دیے گئے عطیات کی مدد دے انہوں  نے شہر میں بلیوں کی پہلی جائے پناہ قائم کی ہے۔ 2016 میں باغیوں کے گڑھ پر حملے کی وجہ سےمحمد علاء الجلیل کوشہر چھوڑنا پڑا لیکن اس دوران بھی وہ  اور اُن کے ساتھی اپنے ساتھ 22 بلیوں کو بچا  کر لے گئے۔
نئی جگہ پرمحمد علاء الجلیل نے بلیوں کی دوسری پناہ گاہ بنائی۔ اس پناہ گاہ  یعنی بلیوں کے لیے مخصوص گھر میں ساری بلیاں ایک ساتھ رہتی اور ایک ساتھ ہی سوتی ہیں۔

اسی جگہ پر بیمار بلیوں کے لیے ایک کلینک بنایا گیا ہے۔ محمد علاء الجلیل نے یہ کلینک سوشل میڈیا پر کراؤڈ فنڈنگ سے جمع ہوئے پیسوں سے بنایا ہے۔اُن  کا کہنا ہے کہ  اس کلینک میں تمام جانوروں، جیسے بلی، گھوڑے، گائے اور مرغیوں کا علاج ہوتا ہے۔
 جنوری میں محمد علاء الجلیل اور انکے ساتھیوں نے اپنے ریکارڈ کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ ایک سال میں وہ  7,000 نسخے اوران کے ساتھ  مفت ادویات مفت فراہم کر چکے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu