انڈونیشین پولیس نے تفتیش کے دوران 2 میٹر لمبا زندہ سانپ استعمال کرنے پر معذرت کر لی

Ameen Akbar امین اکبر منگل 12 فروری 2019 23:48

انڈونیشین پولیس نے تفتیش کے دوران 2 میٹر لمبا  زندہ سانپ  استعمال کرنے پر معذرت کر لی

انڈونیشیا کے ضلع جایاویجایا کی پولیس نے  تفتیش کے دوران 2 میٹر لمبا زندہ سانپ استعمال کرنے پر عوام سے معافی مانگتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی ہے۔
پولیس نے مغربی نیو گنی میں ایک مبینہ چور سے تفتیش کرتے ہوئے 2 میٹر لمبا زندہ سانپ استعمال کیا تھا، جس کے بعد انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں نے اس عمل پر شدید تنقید کی تھی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک ننگے پاؤں اور بندھے ہاتھوں کے ساتھ نوجوان کو بیٹھے دکھایا گیا ہے۔

ویڈیو میں پولیس سانپ کو نوجوان کے منہ میں اور پینٹ میں ڈالنے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔ ویڈیو میں سانپ کو بھی نوجوان کی گردن کے گرد لپٹے دکھایا گیا ہے۔ پولیس تفتیش کے دوران نوجوان سے چوری کیےجانے والے موبائل کا پوچھ رہی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس نوجوان سے موبائل چوری کی واداتوں کی تعداد کا پوچھتی ہے، جس کے جواب میں نوجوان دو بار موبائل چوری کرنےکا اعتراف کرتا ہے۔

(جاری ہے)


مقامی پولیس چیف ٹونی اناندا سوادایا نے حال ہی میں عوامی بیان جاری کرتے ہوئے تفتیش کےدوران سانپ استعمال کرنے پر معافی مانگی ہے۔ پولیس چیف نے میڈیا کے ردعمل کو بھی کافی زیادہ قرار دیا۔ پولیس چیف کا کہنا تھا کہ سانپ زہریلا نہیں تھا اور نوجوان کی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔ پولیس چیف نے مزید کہا کہ وہ مستقبل میں زیادہ پیشہ ورانہ طور پر کام کریں گے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک وکیل، ویرونیکا کومان، نے بتایا کہ پاپوا میں پولیس اور فوج کی طرف سے زندہ سانپوں کا استعمال عام بات ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu