کورونا وائرس کی نیوز رپورٹ دیکھتے ہوئے نسیان کے مریض کو 30 سے بھولا ہوا گھر کا پتا یاد آ گیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 16 مارچ 2020 23:50

کورونا وائرس کی نیوز رپورٹ دیکھتے ہوئے  نسیان کے مریض کو  30 سے بھولا ہوا گھر کا پتا یاد آ گیا

ایک چینی شخص، جن کی یادداشت 1990ء میں ختم ہو چکی تھی،  کو حال ہی میں کورونا وائرس کی نیوز رپورٹ دیکھتے ہوئے اپنے گھر کا پتا یاد آگیا۔

جنوب مغربی چین کے صوبے گوئیزہو سے تعلق رکھنے والے زہو جیامینگ نے  30 سال پہلے  روزگار کی تلاش میں اپنا گھر چھوڑ دیا۔ وہ وسطی صوبے ہوبئی کی ایک تعمیراتی کمپنی میں  کام کرنے لگے۔ بدقسمتی سے اسی سال ایک حادثے میں اُن کی یادداشت چلی گئی۔

معاملہ اس وقت مزید  خراب ہوا جب اُن کے شناختی کاغذات بھی گلیوں میں رہنے کی وجہ  گم ہوگئے۔آخر کار ایک رحم دل جوڑے نے انہیں اپنے یہاں رہنے کی پیش کش کر دی۔ انہیں اپنے گھر اور خاندان کے بارے میں کچھ بھی یاد نہیں تھا۔ 

2015ء میں زہو کو  اپنے ساتھ رکھنے والے خاندان نے پیش کش کی کہ وہ اُن کے ساتھ ہی اُن کے آبائی علاقے یونہی،  ژیجیانگ صوبے میں منتقل ہو جائیں۔

(جاری ہے)

زہو نے یہ پیش کش قبول کر لی۔ وہ نہیں جانتے تھے کہ لاعلمی میں وہ اپنے  اصل گھر سے 1500 کلومیٹر دور منتقل ہو رہے ہیں۔یونہی میں منتقل ہونے کے بعد انہیں اپنے ماضی کی کچھ کچھ چیزیں یاد آنے لگیں۔

پچھلے ماہ  وہ   اپنے اصل آبائی علاقے  میں کورونا وائرس سے پھیلاؤ کے حوالے سے ایک نیوز رپورٹ دیکھ رہے تھے۔ نیوز رپورٹ دیکھتے ہیں زہو کو فوراً یاد آ گیا کہ وہ کہاں سے آئے تھے۔

وہ فوراً پولیس کے پاس گئے اور اُن سے مدد کرنے کے لیے کہا۔زہو کی کہانی سننے کے بعد حکام نے  اُن کے خاندان سے رابطہ کیا اور یوں زہو کا اپنے خاندان سے رابطہ ہوگیا۔ 

زہو کو معلوم ہوا کہ اُن کے والد 18 سال پہلے وفات پا چکے ہیں، اُن کی والدہ اور چار بہن بھائی زندہ ہیں۔ گم ہونے کی وجہ سے حکام نے زہو کی شہریت منسوخ کر دی تھی تاہم یہ دوبارہ بحال ہو سکتی ہے۔زہو اس وقت اپنی شہریت بحال ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ اپنے گھر  واپس جا سکیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu