Gharelu Bagh Lagaiye - Article No. 3110

Gharelu Bagh Lagaiye

گھریلو باغ لگائیے - تحریر نمبر 3110

سبزیوں کی بہار آ جائے گی

ہفتہ 8 اپریل 2023

مسز رضوان طارق
گھریلو باغبانی یعنی کچن گارڈننگ کا تصور حسین سہی مگر ہمارے یہاں اس کا رواج پختہ نہیں ہوا ہے۔روز افزوں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کر کے آڑھتیوں اور سبزی فروشوں کی بلیک میلنگ کے نرغے سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ یہی ہے کہ اپنے لئے سبزیاں خود اُگائی جائیں۔
گھریلو سطح پر کی گئی باغبانی آلودگی سے پاک ہوتی ہے۔
گھریلو بجٹ بھی توازن میں رہتا ہے۔بہت سی خطرناک بیماریوں سے اسی طرح بچاؤ بھی ہوتا ہے۔زرعی و طبی ماہرین کے مطابق بیماریوں کی شرح میں روز بہ روز اضافے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ایک تو ہم سبزیاں بہت کم استعمال کرتے ہیں اور دوسرے جو کرتے ہیں ان میں زیادہ تر گندے پانی اور زہریلے کیمیکلز پر مشتمل ادویات کے ذریعے کاشتکاری کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں سالانہ فی کس سبزیوں کا استعمال 50 کلو گرام ہے جبکہ دیگر ملکوں میں ہر شخص سالانہ اوسطاً 105 کلو گرام سبزیاں استعمال کرتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر شخص کو سال بھر میں 73 تا 80 کلو گرام سبزیاں استعمال کرنی چاہئیں۔یہ اچھی صحت کے لئے ضروری ہے۔
سبزیوں کے معیار کی پہچان کیا ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ہاں کئی شہروں میں سیوریج کے گندے پانی اور صنعتوں کے آلودہ زہریلے پانی سے سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں۔ماہرین کے مطابق ان سبزیوں کے استعمال سے جسم میں ہارمونز کے توازن میں بگاڑ،اعصابی،گردوں اور جگر کی بیماریوں میں اضافہ۔
حتیٰ کہ سرطان ہونے کا شدید خطرہ ہوتا ہے۔
ایسی سبزیوں کی پہچان یہ بتائی گئی ہے کہ انہیں صبح خریدیں تو فریج میں رکھنے کے باوجود شام تک یا دوسرے روز ان کی رنگت خراب ہو جاتی ہے یا ان پر پھپھوند لگ جاتی ہے۔عمر رسیدہ افراد کہتے ہیں کہ ماضی میں سبزیوں کا ایسا ذائقہ بھی نہیں تھا۔اس کی بڑی وجہ کیمیائی فضلے سے آلودہ پانی اور مصنوعی کھاد کی مدد سے سبزیوں کو کاشت کیا جاتا ہے۔

ماہرین غذائیت کی رائے کے مطابق
معروف ماہر غذائیت اقراء خان،فائزہ عبدالرب،روحینہ حسین اور کرن زہرا اس نکتے پر دورائے نہیں رکھتیں۔ان سب کا کہنا ہے کہ کیمیائی کھاد سے کاشت کی جانے والی سبزیاں دھونے سے بھی زہریلے اثرات سے پاک نہیں ہوتیں۔اگر گھر میں صحن یا دالان نہیں تو کسی بھی کونے میں چند گملے رکھ کر باغبانی کا آغاز کر لیجئے یہ جمالیاتی حسن کے ساتھ ساتھ صحت کی ضامن بھی ہوتی ہیں۔

روف گارڈن آراستہ کیجئے
فلیٹوں یا مکانوں کی چھتوں کا بہترین استعمال یہی نہیں کہ آپ ولیمے،عقیقے یا سالگرہ کی تقاریب باآسانی منعقد کر سکتے ہیں۔چھتوں پر باغبانی 600 قبل از مسیح کی رومن تاریخ اور گیارھویں صدی عیسوی میں مصر میں بھی ہوتی رہی ہے۔مصر میں جب 14 منزلہ عمارتیں بننا شروع ہوئیں تو اس وقت بھی چھتوں پر باغبانی کو فروغ دیا گیا تھا۔
چھتوں کی منڈیروں پر ناکارہ برتنوں،گملوں اور فالتو اشیاء میں پودینہ،ہری مرچ،ٹماٹر،دھنیا،تلسی اور کچھ بیلیں اُگائی جا سکتی ہیں۔یہ چھتوں کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے کا عمدہ پہلو ہے۔
چھتوں کے باغ کریں گھر کو ٹھنڈا
چھتوں پر سبزہ اُگانے سے موسمی اثرات میں ردو بدل کیا جا سکتا ہے۔ایک اندازے کے مطابق کسی عمارت کی چھت پر پودے لگا دینے سے مکان کے درجہ حرارت میں 6.3 سے 11.6 سینٹی گریڈ تک کمی کی جا سکتی ہے۔
سورج کی تپش پکی عمارتوں اور کنکریٹ کے استعمال سے زیادہ ہو جاتی ہے۔اسے کم کرنے کے لئے روف گارڈن یعنی چھتوں پر پودوں کی سجاوٹ کرنا اچھا ہے۔
قدرتی کھاد گھر میں بنائیے مگر کیسے؟
اکثر ہم جب پودے نرسری سے خرید کر لاتے ہیں تو وہ بظاہر ہرے بھرے ہوتے ہیں مگر گھر آنے کے بعد چند روز ہی میں مرجھا جاتے ہیں۔دراصل نرسریوں میں ماہر باغباں ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔
مختلف کھادوں کا استعمال کرتے ہیں جو ہم اور آپ اکثر نہیں کرتے لیکن گھر میں استعمال شدہ چند اشیاء جن میں سبزیوں اور پھلوں کے چھلکے،انڈوں کے خول،پُرانی سبزیاں،پھل،استعمال شدہ چائے کی پتی،بچے ہوئے کھانے،درختوں کے پتے،گھاس پھوس،مرغیوں اور پرندوں کی بیٹ کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف میری لینڈ (امریکہ) کی ویب سائٹ سے مدد لیجئے
اگر آپ گھروں میں باغبانی کے بنیادی نکات سیکھنا چاہتی ہیں تو یونیورسٹی کی توسیعی سروس کی ویب سائٹ پر اپنے گھر اور باغیچے کا نقشہ پوسٹ کیجئے اور اس نیٹ ورک میں شامل ہو جائیے۔
آج انٹرنیٹ پر گھریلو اور چھت پر باغبانی کے حوالے سے بہت سا مواد اور تصاویر موجود ہیں۔کسی بھی آن لائن سرچ،انجن پر تھوڑی سی تلاش کے بعد چھتوں پر باغبانی اور فارمنگ کے بارے میں بہت سی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔انٹرنیٹ پر کچن گارڈننگ لکھ کر Search کیجئے آپ کو نہ صرف بہترین معلومات ملیں گی بلکہ یہ احساس بھی ہو گا کہ اس کام میں آپ اکیلے نہیں ہیں۔
پوری دنیا میں کچن گارڈننگ نہایت مقبول ہے۔یہاں آپ یورپ اور امریکہ کے باغبانوں کو دیکھیں گے جنہوں نے بہت امیر ہونے کے باوجود یہ صحت مند مشغلہ اپنا رکھا ہے۔وہ صحت مند نامیاتی یعنی کیمیائی ادویات اور مصنوعی کھاد کے بغیر سبزیاں اُگاتے ہیں اور اس سے دو مقاصد حاصل کر لیتے ہیں،ایک صحت بخش باکفایت غذا اور دوسرے روح کی سرشاری۔آپ بھی یہ تجربہ کیجئے یقینا آپ کو بھی یہ فوائد حاصل ہوں گے۔

Browse More Gardening Tips and Tricks for Women

Special Gardening Tips and Tricks for Women article for women, read "Gharelu Bagh Lagaiye" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.