سپریم کورٹ کے حکم پرسندھ بھر میں پانی کی فراہمی کا جائزہ لینے کیلئے ہا ئی کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن سکھر پہنچ گیا

کمیشن کے ججز کا سکھر کی واٹر سپلائی اسکیموں کا دورہ ‘پانی کے سیمپلز بھی حاصل کئے

بدھ 18 جنوری 2017 19:51

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ بھر میں پانی کی فراہمی کا جائزہ لینے کے لیے ہا ئی کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن سکھر پہنچ گیا کمیشن کے ججز کا سکھر کی واٹر سپلائی اسکیموں کا دورہ پانی کے سیمپلز بھی حاصل کر لیے ، سندھ میں اب تک جہاں بھی گئے ہیں کہیں بھی صاف پانی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے سندھ کے معاشرے کو وسائل ہونے کے باوجود بیمار بنایاجارہا ہے کمیشن کے ہمراہ موجود پٹیشنر کی میڈیا سے گفتگو ، کمیشن اپنی رپورٹ دس فروری کو سپریم کورٹ میں پیش کرے گا کمیشن حیدرآباد اور تھر بھی جائے گا،تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر سندھ بھر میں لوگوں کو پینے کے لیے فراہم کیے جانے والے پانی کا جائزہ لینے کے لیے سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد اقبال کلہوڑوکی سربراہی میں قائم کمیشن کراچی ، لا ڑکا نہ ، دادو، جیکب آبا د ، شکارپور و دیگر اضلاع کا دورہ کرنے کے بعد سکھر پہنچ گیا کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کی بلڈنگ میں نساسک و دیگر متعللقہ اداروں کے افسران کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا جس میں صورتحال کا جائزہ لیا اور بعد ازاں سکھر کی مختلف واٹر سپلائی اور ڈرینیج اسکیموں کا دورہ کیا اور وہاں پر پانی کا جائزہ لیا اور اس کے سیمپلزحاصل کیے اس سے قبل لاڑکانہ ، شکارپور اور جیکب آباد میں بھی کمیشن نے پانی کے سیمپلزحاصل کیے ہیں جو لیبارٹری کو بھجوائے گئے ہیں کمیشن کے ہمراہ پٹیشنرشہاب اوستو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سپریوم کورٹ نے اس کی پٹیشن پر یہ کمیشن تشکیل دیا ہے جس نے اب تک کراچی ، لا ڑکا نہ ، شکارپور، جیکب آباد اضلاع کا دورہ کیا ہے یہ کمیشن سندھ کے تمام اضلاع کا دورہ کرے گا اور وہاں پر شہریوں کو پینے کے لیے فراہم کیے جانے والے پانی کا جائزہ لے گا کمیشن نے اب تک جن اضلاع کا دورہ کیا ان میں سے سکھر سمیت کسی ضلع میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے اور اس بات کو وہان کے اداروں نے بھی مانا ہے اور آج سکھر میں بھی نساسک و دیگر اداروں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ سکھر میں پانی کی کہیں بھی ٹریٹمنٹ نہیں کی جا تی ہے پٹیشنر کا کہنا تھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ وسائل ہونے کے باوجود لوگوں کو صاف پانی فراہم نہ کرکے معاشرے کو بیمار بنایاجا رہا ہے صرف سندھ میں ہیپا ٹائٹس کے ستر سے اسی لاکھ مریض موجود ہیں عام آدمی اسپتال بھی اسی پانی کی وجہ سے پہنچتا ہے ان کا کہنا تھا کہ کمیشن اپنی رپورٹ دس فروری تک سپریم کورٹ میں جعم کرائے گا کمشین سکھر کا دورہ مکمل کرنے کے بعد حیدرآباد اور تھر بھی جا ئے گا اور تھر میں بھی وہاں کے مسائل کا جائزہ لیا جا ئے گا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں