چئیرمین نیب نے آئندہ دس ماہ میں میگا کرپشن کیسز کو نمٹانے کی ہدایت جاری کر دی

شکایت کی تصدیق، تحقیق و تفتیش قانون کے مطابق 10 ماہ کی مدت میں مکمل کی جائے تا کہ میگا کرپشن کیسز کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 22 جولائی 2019 11:09

چئیرمین نیب نے آئندہ دس ماہ میں میگا کرپشن کیسز کو نمٹانے کی ہدایت جاری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جولائی 2019ء) : چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے میگا کرپشن کیسز کو 10 ماہ کے اندر اندر نمٹانے کی ہدایت کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق ایک اعلامیہ میں جسٹس (ر) جاوید اقبال نے تمام نیب ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ ''شکایت کی تصدیق، تحقیق و تفتیش قانون کے مطابق 10 ماہ کی مدت میں مکمل کی جائے تا کہ میگا کرپشن کیسز کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے'' نیب ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے استغاثہ اور آپریشن ونگز سے علیحدہ علیحدہ بریفنگز لینے اور تفتشیی افسران اور پراسیکیوٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بیورو کے علاقائی دفاتر کا دورہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ۔

علاوہ ازیں نیب کے علاقائی دفاتر میں گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے اور بغیر کسی دباؤ کے عدالت میں بیان دینے اور انہیں سماعت میں پیش کرنے کے لیے گواہان سے متعلق ایک سیل قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

نیب کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ گیلانی اور گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد افراد نیب پر اعتماد کرتے ہیں اور شکایات، تحقیقات و تفاتیش کی تعداد گذشتہ ڈیڑھ سال کے عرصے میں دگنی ہوچکی ہے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ موجودہ قیادت کے دور میں نیب نے بدعنوانی کے 600 ریفرنسز فائل کیے جو ایک ریکارڈ ہے اس کے ساتھ ایک ہزار 210 کرپشن ریفرنسز پہلے ہی احتساب عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔ ادارے نے راولپنڈی بیورو میں جدید سہولیات سے مزین ایک فرانزک لیبارٹری بھی قائم کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسدادِ بدعنوانی کے ادارے نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) کا نیا تصور متعارف کروایا تا کہ اعلیٰ افسران کے تجربات اور مجموعی قابلیت سے فائدہ اُٹھایا جاسکے۔

اس سے نہ صرف کام کے معیار میں بہتری آئے گی بلکہ یہ بات بھی یقینی ہوگی کہ نیب کے معاملات میں کوئی فرد واحد اثر انداز نہیں ہوسکتا۔ یاد رہے کہ ملک میں میگا کرپشن کیسز میں فی الوقت سابق صدر آصف علی زرداری بھی حراست میں ہیں جبکہ ان کیسز کو دس ماہ میں نمٹانے کا امکان اب مزید قوی ہو گیا ہے۔