القاعدہ کے اراکین کو گرفتار کروانے کے بدلے پاکستان نے امریکہ سے کئی ملین ڈالر وصول کئے، صدر مشرف کا ایک اور انکشاف!

پیر 25 ستمبر 2006 11:32

صدر مشرف کی کتاب کی تقریب رونمائی آج نیویارک میں‌ہوگی۔
صدر مشرف کی کتاب کی تقریب رونمائی آج نیویارک میں‌ہوگی۔
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین25ستمبر2006 ) امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے القاعدہ کے350سے زائد مشتبہ دہشت گردوں کو حوالے کرنے کے لیے پاکستان کوکروڑوں ڈالراداکیے تھے امریکی جریدے کے مطابق صدر مشرف نے یہ انکشاف اپنی کتاب ان دی لائن آف فائر میں کیا ہے تاہم یہ نہیں بتایاکہ مشتبہ دہشت گردوں کو امریکہ کے حوالے کرنے کے لیے کتنی رقم دی گئی صدر مشرف نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد امریکی مطالبات ان کے لیے غصے کا باعث تھے کتاب میں کہاگیا ہے کہ نائن الیون حملوں کے دودن پاکستان میں امریکی سفیران کے پاس سات مطالبات لے کرآئیں جن میں پاکستان کی نیول پورٹس ائیربیس اور سرحدود پر اہم مقامات کا استعمال شامل تھا جس کی پاکستان نے کلی طور پر اجازت نہیں دی صدر مشرف نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ان انکشافات کا مقصد اس الزام کو غلط ثابت کرناہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ناکافی کردار اداکیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسری طرف سی آئی اے کے ذرائع نے کہا ہے کہ امریکہ کسی بھی قسم کی رقم گرفتاریوں‌کے بدلے فراہم نہیں‌کرتی، یہ رقم صرف ان افراد کو فراہم کی جاتی ہے جو ایف بی آئی کی ٹاپ ٹین لسٹ میں‌موجود افراد کی گرفتاری میں‌مدد فراہم کریں۔ کسی ملک کو رقم دئیے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا!۔۔‌