کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کا مبینہ کارکن ارشد عرف ڈاکٹر تین ساتھیوں سمیت گرفتار

بدھ 4 اکتوبر 2006 22:20

گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر۔2006ء) پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے مبینہ کارکن ارشد عرف ڈاکٹر کو اس کے تین ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا ہے اور ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا ہے۔ان ملزمان پر مذہب کی بنیاد پر مخالف فرقے کے افراد پر پرتشدد حملوں کے الزامات ہیں۔پولیس کے مطابق ملزم ارشد عرف ڈاکٹر منڈی بہاء الدین میں جماعت احمدیہ کی ایک عبادت گاہ پر حملہ کے دوران آٹھ افراد کی ہلاکت اور دیگر سنگین نوعیت کے مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔

گوجرانوالہ پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس ملک اقبال نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں ملزمان کی گرفتاری کا اعلان کیا۔انہوں نے بتایا کہ دیگر گرفتار ہونے والوں میں مرالہ کا رہائشی اظہر اقبال عرف وسیم عرف عبدالرحمان اور جہلم کا خضر حیات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ارشد عرف ڈاکٹر ان کا سرغنہ اور شدت پسندی کے سنگین واقعات کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے اس برس تین جون کو شیعہ مسلمانوں کی عبادت گاہ میں آٹھ کلو وزنی ایک بم رکھا تھا تاہم ایک عورت نے دیکھ کر شور مچا دیا۔ یہ بم پولیس تھانے کے مال خانے میں رکھا گیا تھا جہاں رات کو وہ پھٹ گیا، جس سے تھانہ کی عمارت تباہ ہوئی اور ایک پولیس اہکار ہلاک ہوگیا تھا۔انہوں نے دعوی کیا کہ ملزمان نے حال ہی میں سندھ میں حضرت شہباز قلندر کے مزار پر ہینڈگرینڈ سے حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن زائرین نے انہیں دیکھ لیا اور وہ دستی بم چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

ایڈیشنل آئی جی پولیس کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ بم بنانے کے ماہر ہیں اور انہوں نے ایک ایسا پاوڈر تیار کیا ہے جو کسی بھی لوشن میں ملا کر انسان کے جسم پر لگانے سے اس کی پراسرار طور پر موت ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ملزمان نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ سرگودھا میں طوائفوں کو زہر دے کر ہلاک کرنا چاہتے تھے۔

انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ ڈویڑن کی عدالت نے ملزم ارشد عرف ڈاکٹراور خضر حیات کی شناخت پریڈ کا حکم دیا ہے۔ ارشد عرف ڈاکٹر کو چودہ روز کی اور خضر کو سات روز کی عدالتی تحویل میں جیل بھجوا دیا گیا۔ ان کے ساتھی اظہر اقبال عرف عبدالرحمان کو سات روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان کا ایک ساتھی انجم سہیل پہلے سے گرفتار ہے۔ملزمان کو عدالت میں پولیس کے کڑے پہرے میں پیش کیاگیا تھا۔ کسی کو ان کی گاڑی کے پاس جانے کی اجازت نہیں تھی اور پولیس کی بھاری نفری عدالت کے اردگرد بھی تعینات رہی۔

متعلقہ عنوان :