فلسطین میں محاذ آرائی کے خاتمہ کے لئے قطر کی تجاویز مسترد نہیں کیں۔حماس

منگل 10 اکتوبر 2006 01:23

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اکتوبر۔2006ء) حماس نے کہا ہے کہ اس نے فلسطین میں جاری محاذ آرائی کے خاتمہ کے کئے قطر کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو مسترد نہیں کیا ہےاور وہ مذاکرات کے ذریعہ اختلافت کا ٴخاتمہ چاہتی ہے۔ حماس نے الزام لگایا ہے کہ قطر کےوزیر خارجہ کی کوششوں کی ناکامی کا اعلان فلسطینی صدر کی پارٹی الفتح کی جانب سے کیا گیا ہے۔

اس سے قبل کہ جا رہا تھا کہ قطر کی جانب سے فلسطین کی نمائندہ جماعتوں حماس اور فتح پارٹی کے درمیان اختلافات ختم کرانے کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور حماس نے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور تشدد کا راستہ ترک کرنے کی تجاویز کو مسترد کردیا ہے۔ حماس کے ترجمان غازی حماد نے غزہ سٹی میں ایک برطانوی نیوز ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئےکہا تھا کہ ان کی جماعت کو فلسطین میں مخلوط حکومت کے قیام کے حوالے سے قطر کی تجاویز پر کچھ تحفظات ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ حماس نہ تو اسرائیل کو تسلیم کرے گی اور نہ ہی مسلح جدوجہد کا راستہ ترک کرے گی۔ دمشق میں موجود حماس کے سینیئر رہنما محمد نزال نے کہا ہے کہ حماس نے قطر کی تجاویز میں رد وبدل کا مطالبہ ضرور کیا تھا لیکن ان تجاویز کو یکسر مسترد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کی فتح پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ حماس کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے ہیں جبکہ حماس فلسطینی حکومت میں غلب اکثریت رکھتی ہے اور پارلیمنٹ میں بالا دست پوزیشن کی حامل ہے۔

قطر کے وزیر خارجہ شیخ حماد بن جاسم نے گزشتہ روز صدر عباس اور وزیر اعظم اسمیعل ہانیہ سے علحیدہ علحیدہ ملاقاتیں کی تھیں اور فلسطین میں قیام امن کے لیے چھ نکات پیش کیے تھے۔ان نکات میں حماس سے کہا گیا تھا کہ علاقے میں کشیدگی کم کر نے اور فلسطین کی امداد بحال کروانے کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرے اور تشددکی کارروائیوں کی مذ مت کرے۔

متعلقہ عنوان :