وزیرستان امن معاہدہ کو امریکہ کامیاب نہیں ہونے دے رہا ،آئی ایس آئی کے دو سابق ڈائریکٹر جنرلز سمیت تین جرنیلوں کا اتفاق، امر یکہ پاکستانی حدود میں بھی کارروائیاں کررہا ہے دہشت گردی اور شدت پسندی کیلئے جمہوریت کو بحال کیا جانا چاہیے،قوم کو جھوٹے وعدوں سے گمراہ نہ کیا جائے،سیمینار سے جنرل(ر) طلعت مسعود ، اسد درانی اورحمید گل کا خطاب

جمعرات 9 نومبر 2006 22:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9نومبر۔2006ء) آئی ایس آئی کے دو سابق ڈائریکٹر جنرلز سمیت تین جرنیلوں نے اتفاق کیا ہے کہ وزیرستان کے امن معاہدہ کو امریکہ کامیاب نہیں ہونے دے رہا ہے امر یکہ پاکستانی حدود میں بھی کارروائیاں کررہا ہے دہشت گردی اور شدت پسندی کیلئے جمہوریت کو بحال کیا جانا چاہیے اور قوم کو جھوٹے وعدوں سے گمراہ نہ کیا جائے جنرل(ر) طلعت مسعود اور سابق ڈائریکٹر جنرلزآئی ایس آئی اسد درانی اورحمید گل نے لبرل فورم پاکستان کے زیر اہتمام شمالی وزیرستان امن معاہدے کے حوالے سے جمعرات کو یہاں قومی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے دباؤ پر اپنے ہی شہریوں پر بمباری ایک المیہ ہے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی نے کہا کہ برطانیہ نے اپنے مفادات کیلئے قبائلی علاقوں میں پولیٹیکل ایجنٹ سسٹم متعارف کرایا تھا لیکن آج تک اس میں اصلاحات نہیں لائی گئی ہیں باجوڑ میں اسی معصوم شہریوں کو امریکہ نے قتل کیا کیونکہ وہ باجوڑ میں امن معاہدہ طے پانے نہیں دینا چاہتا تھا ۔

(جاری ہے)

اور اگر 80 دہشت گرد ایک ہی جگہ موجود تھے تو پھر انکو پکڑا کیوں نہیں گیا درگئی میں فوجی کمیپ پر حملہ ان ہی پالیسیوں کا نتیجہ ہے اور ہم امریکہ کے اتحادی بنے رہے تو ایسی کارروائیاں مزید ہوں گی پاکستان کے مسائل کا حل صرف جمہوریت میں ہی ہے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ حمیدگل نے اس موقع پر کہا کہ شکئی معاہدے کے روح رواں مولانا نیک محمد کو امریکہ نے حملہ کر کے قتل کیا مولانا نور صادق کے گھر سے بھی امریکی میزائل ہی ٹکرایا تھا جبکہ اب باجوڑ حملہ بھی امریکہ کی ہی کارستانی ہے مقامی صحافی حیات اللہ کو صرف اس لئے شہید کر دیا گیا کہ اس نے ان حملوں میں استعمال ہونے والے امریکی اسلحے کی نشاندہی کی تھی امریکہ نہیں چاہتا کہ قبائلی علاقوں میں امن قائم ہو نام نہاد رٹ کا دعوی کرنے والے حکمران امریکی مداخلت پرخاموش کیوں ہیں امریکہ جمہوریت کا قاتل ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ پاکستان میں عوامی قیادت آئے کیونکہ عوامی قیادت امریکی اشاروں پر اس قدر نہیں چل سکتی ہے جتنا ایک آمر چلتا ہے امریکہ افغانستان میں جنگ ہار رہا ہے اور افغانی جیت رہے ہیں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طلعت مسعود نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال پاکستان افغانستان اور امریکہ کی ناکامیوں کا نتیجہ ہے اور ایک دوسرے پر الزمات کے عائد کرنے سے یہ معاملہ حل نہیں ہوگا بحالی جمہوریت ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ملک میں شدت پسندی کی تمام تر ذمہ داری فوجی حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے ہمیشہ جمہوری طاقتوں کا راستہ روکا اور ذاتی مفادات کی خاطر جمہوری سسٹم کو کمزور کیا ۔

اس موقع پر لبرل فورم کے چیئر مین آصف خان نے بھی خطاب کیا اور حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔