بینظیر کی حکومت کے ساتھ ڈیل کا علم نواز شریف کو بھی ہوگیا ہے، حافظ حسین،تحفظ حقوق نسواں بل پر بھی بینظیر بھٹو نے جنرل مشرف کی حمایت کر کے میثاق جمہوریت کو یکسر ختم کر کے رکھ دیا ہے، مجلس عمل اختلافات کے باوجود آئندہ انتخابات ایک ہی پلیٹ فارم سے لڑے گی، متحدہ مجلس عمل کے رہنما کی صحافیوں و نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

منگل 28 نومبر 2006 20:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر۔2006ء) متحدہ مجلس عمل کے رہنما حافظ حسین احمد نے لندن میں ہونے والی بینظیر بھٹو اور نواز شریف کی ملاقات کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کی حکومت کے ساتھ ہونے والی ڈیل کا علم اب نواز شریف کو بھی ہوگیا ہے، تحفظ حقوق نسواں بل پر بھی بینظیر بھٹو نے جنرل مشرف کی حمایت کر کے میثاق جمہوریت کو یکسر ختم کر کے رکھ دیا ہے، متحدہ مجلس عمل اختلافات کے باوجود آئندہ انتخابات ایک ہی پلیٹ فارم سے لڑے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کیفے ٹیریا میں صحافیوں اور ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کے دوران کیا۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ استعفوں کی آواز سب سے پہلے لندن سے آئی تھی مگر تحفظ حقوق نسواں بل کی منظوری کے بعد میثاق جمہوریت اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔

(جاری ہے)

ا نہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے سابق موقف پر ابھی تک قائم ہیں تاہم بینظیر بھٹو گرینڈ الائنس کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل اختلافات کے باوجود آئندہ انتخابات ایک ہی پلیٹ فارم سے لڑے گی۔ جبکہ ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفوں کا فیصلہ بنیادی طور پر اے آر ڈی کا ہی تھا ہمارے استعفوں کے فیصلے سے بینظیر بھٹو کو اگر دکھ پہنچا ہے تو ہمیں بھی اس بات کا دکھ ہے کہ بینظیر بھٹو نے آخری مرحلے پر آ کر مشرف کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے میاں نواز شریف اور بینظیر بھٹو کے درمیان حالیہ ملاقات ایک ایسے مرحلے پر ناکام ہوئی ہے جس سے اپوزیشن اتحاد کو بہت نقصان پہنچے گا۔

میاں نواز شریف کو بھی اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی کہ وہ کس کا ساتھ دیں گے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ ایم ایم اے کے استعفوں کی تجویز اور اس حوالے سے جو بات آگے بڑھی وہ محترمہ بینظیر بھٹو، میاں نواز شریف اور اے آر ڈی کے حوالے سے ہی آگے بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کا یہ بیان کہ انہیں ایم ایم اے کے استعفوں کے فیصلے سے دکھ ہوا ہے تو ہمیں بھی اس بات کا دکھ ہے کہ بینظیر بھٹو نے آخری مرحلے پر آ کر نہ صرف میثاق جمہوریت کو نقصان پہنچایا بلکہ جنرل پرویزمشرف کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے۔

انہوں نے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل پر بھی بینظیر بھٹو نے جنرل مشرف کی حمایت کر کے میثاق جمہوریت کو یکسر ختم کر کے رکھ دیا ہے ایم ایم اے کے رہنما نے کہا کہ میاں نواز شریف اور بینظیر بھٹو کے درمیان پیر کو ہونے والی ملاقات میں بھی نواز شریف استعفوں کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم رہے لیکن محترمہ بینظیربھٹو نے کہا کہ وہ اس وقت استعفے نہیں دیں گی اس طرح یہ ملاقات ایک ایسے مرحلے پر ناکام ہوئی۔