ڈاکٹرفاروق ستار کی قیادت میں وفدکی بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے ساتھ ملاقات۔۔ پاکستانی ہائی کمیشن کے سینئر افسر کو ”کافی“ پلانے کے بہانے میٹنگ روم سے باہر بٹھایا گیا

پیر 11 دسمبر 2006 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔11دسمبر 2006ء) ایم کیوایم کے مرکزی رہنماء ڈاکٹرفاروق ستار کی قیادت میں وفدکی بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں پاکستانی ہائی کمیشن کے سینئر افسر کو شریک نہیں ہونے دیا گیا اور اس افسر کو ”کافی“ پلانے کے بہانے میٹنگ روم سے باہر بٹھایا گیا ۔

(جاری ہے)

جس کی اطلاع ہائی کمیشن نے وزارت خارجہ کو کردی ہے باخبر ذرائع کے مطابق پروٹوکول کے تقاضوں اورخارجہ امور کے رولز کے تحت پاکستان سے بھارت کے دورے پر سرکاری طورپر جانے والے سیاسی اورپارلیمانی وفود کی میزبان ملک کے چیف ایگزیکٹو سمیت پارلیمنٹ کے نمائندوں اورممتاز شخصیات سے ہونے والی ملاقاتوں میں ہائی کمیشن کا افسر شریک ہوتا ہے اوراس بات چیت کے نکات کی ”نوٹنگ“ کرکے اپنی رپورٹ وزارت خارجہ کو بھجوانے کا ذمہ دار ہوتا ہے تاہم ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں بھارت کے دورے پرجانے والے وفد کی جب بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے ساتھ ملاقات ہوئی تو اس میں نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن کے سینئر افسر کو شریک نہیں ہونے دیا گیا اور اس افسر کوبھارتی وزیراعظم کے سٹاف ”کافی“ کے بہانے میٹنگ روم کے باہر روک دیا اور اس افسر کو ایم کیو ایم کے وفد اور بھارتی وزیراعظم کے مابین ہونے والی ملاقات میں شرکت کی آخری وقت تک اجازت نہیں دی گئی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار نے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے اختتام پر ہائی کمیشن کے آفیسر کوبریفنگ دی ہے کہ ان کے وفد کی بھارتی وزیراعظم کے ساتھ کن کن امور پر بات چیت ہوئی ذرائع کے مطابق نئی دہلی کے پاکستانی ہائی کمیشن کے اس واقعہ کی تفصیلی رپورٹ وزارت خارجہ کو بھجوادی ہے ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے اس وفد کی بھارتی وزیراعظم کے ساتھ تقریبا اڑھائی گھنٹے تک ملاقات ہوئی جس میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو شریک نہیں ہونے دیا گیا ہے وزارت خارجہ اسلام آباد کے ہائی کمیشن کی اس حوالے سے رپورٹ موصول ہو گئی ہے جس کاجائزہ لیا جارہا ہے تاہم وزارت خارجہ اسلام آباد کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کے بعد ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا ہے ۔