مقبوضہ کشمیر‘ظالمانہ کاروائیوں میں مزید 6کشمیری شہید‘7 رہائشی مکان تباہ‘5 نوجوان گرفتار۔مجاہدین کے حملے میں بھارتی فوج کے کمانڈنگ آفیسر سمیت 5فوجی واصل جہنم‘سوپور‘ہندواڑہ‘کپواڑہ اور سرینگر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف ہزاروں افراد کے مظاہرے‘سوپور میں مکمل ہڑتال۔ بھارتی فوجیوں نے فائرنگ کر کے کشمیرپولیس کے اہلکارکو زخمی کر دیا

اتوار 24 دسمبر 2006 11:59

سرینگر(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین24دسمبر2006 ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے مظالم کی کاروائیاں تیز کرتے ہوئے مزید 6کشمیریوں کو شہید جبکہ 7 رہائشی مکانوں کو مارٹرشیلنگ سے تباہ کر دیا-مجاہدین کے حملوں میں بھارتی فوج کے کمانڈنگ آفیسر سمیت 5فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ بھارتی فوجیوں نے کشمیرپولیس کے اہلکاروں پر فائرنگ کر کے ایک نوجوان کو زخمی کر دیا-5 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا سوپور‘ کپواڑہ‘ہندواڑہ اورسرینگر میں کریک ڈاؤن کے دوران تشدد اور فائرنگ سے نوجوانوں کو شہید کرنے کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرے کئے-بھارتی فوج کے ترجمان کرنل حیمنت جنیجانے تصدیق کی ہے کہ ضلع بارہمولہ کریری پٹن علاقے میں مجاہدین کے حملے میں بھارتی فوج کے 29راشٹریہ رائفلز کے کرنل جی ایس سرنا اور اس کے دوباڈی گارڈ ہلاک ہو گئے جبکہ مزید دو فوجی سرینگر کے 15 کور فوجی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے یہ جھڑپ بھرم پورہ تلگام گاؤں میں ہوئی اس جھڑپ کے دوران دو مجاہدین بھی شہید ہوئے جن کی شناخت نہیں ہوئی-بھارتی فوجیوں نے کرنل اور چار فوجیوں کی ہلاکت کے بعد انتقامی کاروائی کرتے ہوئے مارٹر شیلنگ سے محمد مقبول لون کے رہائشی مکان سمیت کئی گھروں کو تباہ کر دیاجبکہ کئی مکانوں پر گن پاؤڈر چھڑک کر انہیں آگ لگا دی-دریں اثناء ضلع بارہمولہ کے ڈانگر پورہ سوپور علاقے میں بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان شدید جھڑپ کے دوران دو مجاہدین شہید ہو گئے-ضلع اودھمپور کے ارناس علاقے میں مجاہدین کے ساتھ ایک جھڑپ میں سپیشل پولیس آفیسر مارا گیا-پولیس نے دعوی کیا کہ جھڑپ کے دوران ایک مجاہد بھی زخمی ہوا تاہم مجاہدین جھڑپ کے علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے اور وہ اپنے زخمی ساتھی کو بھی ساتھ لے گئے-دریں اثناء کپواڑہ کے ایس ایس پی وجے کمار نے تصدیق کی کہ بھارتی فوج کے 19 آر آر کے اہلکاروں نے سپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں پر فائرنگ کی جس سے ایک اہلکار بشیر احمد شدید زخمی ہو گیا-ضلع کپواڑہ کے گوشی اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سینکڑوں افراد نے بھارتی فورسز کے تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے- اطلاعات کے مطابق 33 آر آر کے اہلکاروں نے ایک ڈرائیور محمد اقبال اخون کو شناختی پریڈ کے دوران شدید تشدد کا نشانہ بنایا جب اس نے اپنی گاڑی فوجیوں کو دینے سے انکار کر دیا-بھارتی فوجیوں نے مذکورہ ڈرائیور کو کیمپ کے اندر لے جا کر بند کر دیا جونہی یہ خبر علاقے میں پھیلی تو لوگ کیمپ کے باہر جمع ہو کر مظاہرے کرنے لگے-علاقے کے لوگوں نے کہاکہ بھارتی فوجی نوجوانوں کے شناختی کارڈ چھین کر انہیں تشدد کانشانہ بناتے ہیں- جبکہ شام چھ بجے کے بعد لوگوں کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی جاتی- دریں اثناء سوپور میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے دو نوجوانوں کی شہادت کے خلاف مکمل ہڑتال ہوئی اور ہزاروں افراد نے مظاہرے کئے-مظاہرین آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف مظاہرے کر رہے تھے سوپور قصبے میں جگہ جگہ مشتعل مظاہرین نے بھارتی فورسز کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور دو نوجوانوں کی شہادت کی تحقیقات اور فوجیوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا اس دوران تعلیمی ادارے‘دوکانیں‘سکول‘ کالج ‘بنک‘عدالتیں بند رہیں سڑکوں پر ٹریفک غائب رہا-سوپور کے سعد پورہ پٹھ پورہ علاقے میں بھارتی فوجیوں نے ایک فرضی جھڑپ کے دوران دو دونوجوانوں کو شہید کر دیا جبکہ آپریشن کے دوران دو مکانوں کو تباہ کر دیا گیا- بھارتی پولیس نے دعوی کیا کہ اس نے ترال کے علاقے میں محمد شعبان بٹ ولد محمد عبداللہ ساکن ڈوڈہ کو حراست میں لے لیاپولیس نے مجاہدین کا بھیس بدل کر عوام کو لوٹنے والے ایک بھارتی ایجنٹ کو حراست میں لے لیا-