امریکہ نے صدام کی پھانسی دو ہفتے تک ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ نوری المالکی..معزول عراقی صدر جنگی مجرم تھے .پھانسی پر نہ لٹکاتے تو ان کے مخالفین احتجاجی مظاہرے شروع کردیتے.صدام کے سوتیلے بھائی اور سابق چیف جسٹس کو چند روز میں پھانسی دی جائے گی. الجزیرہ ٹیلی ویژن کو انٹرویو

بدھ 10 جنوری 2007 12:11

امریکہ نے صدام کی پھانسی دو ہفتے تک ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ نوری ..
بغداد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین10جنوری2007 ) عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے کہا ہے کہ عراق میں متعین امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے صدام حسین کی پھانسی کو دو ہفتوں تک ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی تاہم صدام کے مخالفین کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے خطرے کے پیش نظر درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس امر کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز الجزیرہ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سابق عراقی صدر صدام حسین کی پھانسی کو دو ہفتوں کیلئے امریکہ نے درخواست کی تھی تاہم عراق میں صدام حسین کے مخالفین کی جانب سے مظاہروں کے پیش نطر درخواست کو مسترد کرایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ صدام حسین جنگی مجرم تھے جن کی پھانسی پر تنقید بلا جواز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدام کے بھائی برزان التکریتی اور سابق چیف جسٹس اعواد البندر کو چند روز میں پھانسی دی جائے گی۔ واضح رہے کہ سابق عراقی صدر صدام حسین کو 30 دسبر کو دجیل قتل عام کیس میں پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔