اپوزیشن نے جمعہ کوبھی سینیٹ اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھا ان کی عدم موجودگی میں ایوان کا ایجنڈا نمٹایاگیا ۔پریس مکمل طورپر آزاد ہے پی آئی اے کے بارے میں بریفنگ سے کوئی نہیں روک سکتا ۔ وسیم سجاد

جمعہ 26 جنوری 2007 14:01

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین26جنوری2007 ) اپوزیشن نے جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھا اور ان کی عدم موجودگی میں ایوان کا ایجنڈا نمٹایاگیا اور چیئرمین محمدمیاں سومرو نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا سینیٹ میں قائد ایوان وسیم سجاد نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پریس مکمل طورپر آزاد ہے اور پی آئی اے کے بارے میں بریفنگ سے انہیں کوئی نہیں روک سکتا پریس کو حقائق سے آگاہ کرنا اپوزیشن کو ناگوار گزرا ہے اور اصل حقائق سامنے آنے کے خوف کی وجہ سے اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح چیئرمین محمد میاں سومرو کی صدارت میں شروع ہوا تلاوت قرآن پاک کے بعد وسیم سجاد نے بتایا کہ گزشتہ روز پی آئی اے کی کارکردگی کے حوالے سے تحریک پر بحث کے دوران اپوزیشن نے پی آئی اے حکام کی طرف سے بریف میڈیا کو تقسیم کرنے پر وا ک آؤٹ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کو135 آفیسران کو نکالے جانے کے معاملے پر تحریک التواء تھی جس کے جواب میں ہم نے ایک تحریک کی صورت میں کارکردگی زیر بحث لانے میں فیصلہ کیا پریس آزاد ہے اور اکثر تحاریک التواء پریس رپورٹنگ کے ذریعے ہی ایوان میں آتی ہیں پریس کو تنقید کا حق ہے گزشتہ روز کا مسئلہ آزادی صحافت کا معاملہ ہے پریس کو اپوزیشن پر بریفنگ ضروری ہے اس پرقدغنیں نہیں لگائی جاسکتی پی آئی اے پر سوالات کے ذریعے ایک روز قبل الزمات لگ چکے تھے پی آئی اے کا حق تھا کہ وہ اس کے خلاف پریس کو آگاہ کرے انہوں نے کہاکہ پریس کا اپنا وقار اور اپنی شان ہے اطلاعات تک رسائی ان کا حق ہے آئین میں بھی پریس کی آزادی کے حوالے سے واضح طورپر لکھا ہوا ہے وسیم سجاد نے کہاکہ ہم یہ بات پاکستان کے عوام تک پہنچانا چاہتے ہیں کہ پریس پرقدغنیں نہیں لگا سکتے پریس کو حقائق سے آگاہ کرنا اپوزیشن کو ناگوار گزرا اور اصل حقائق عوام کے سامنے آنے کے لیے ڈر کی وجہ سے اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا جمہوریت کے فروغ اور پارلیمنٹ کے حق کو تسلیم کروانے کے لیے پریس کو بھی حقائق دینا ہوگا اطلاعات تک رسائی پریس کا حق ہے وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر شیر افگن نیازی نے کہا کہ ہم نے فراخدلی سے پی آئی اے کے بارے میں تحریک التواء کے جواب میں مکمل طورپر اس کو زیر بحث لانے کے لیے اتفاق رائے سے تحریک کی صورت میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا گیا اول194 کے تحت اس کے مجموعی کارکردگی زیر بحث لانے کے لیے تحریک لائی گئی تاکہ جتنے اراکین چاہیں اس پر بحث میں حصہ لے سکیں پی آئی اے کے تمام معاملات اور شکایات کو زیر بحث لانے اس کی بہتری کے لیے تجاویز اور حل کے لیے اقدامات کی تجویز کی گئی انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا بہانہ ہے کہ پریس کو بریف تقسیم کی گئی اس سے کوئی حرج پیدا نہیں ہوا ہم نے کھلے دل سے تسلیم کیا ہے اپوزیشن کے واک آؤٹ پی آئی اے کی پریس ریلیز کے حوالے سے بہانہ ہے اصل ان کا اندرونی خلفشاری ہے حکومتی اراکین ہاؤس چلاسکتے ہیں جمہوریت اکثریت کا نام ہے اور اکثریت حکمرانی کرتی ہے اپوزیشن اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ان کے بغیر کارروائی نہیں چل سکتی ایوان کی کارروائی چلنی چاہیے سینیٹر حمید اللہ جان آفریدی نے کہاکہ اپوزیشن کا موقف تھا کہ بریفنگ اختتام پر دی جانی چاہیے تھی پی آئی اے حکام کو وقت سے پہلے یہ نہیں کرنا چاہیے تھا سرکاری بنچوں سے چنداراکین جاکر اپوزیشن سے بات کریں مسئلہ حل ہوسکتا ہے اس کے بعد چیئرمین نے ایوان سے اراکین کی چھٹی کی درخواستوں کی منظوری لی گئی۔