گزشتہ 6سالوں سے قومی احتساب بیورو میں کسٹم ڈیوٹی، انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی چوریوں کے 11مقدمات زیر التواء ہیں،شیر افگن نیازی،ملک میں اس وقت قومی بجٹ کی 7 سکمیں کام کر رہی ہیں، وزیر مملکت برائے خزانہ

پیر 12 فروری 2007 20:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12فروری۔2007ء) وزیر انچارج برائے وزیر اعظم سیکرٹریٹ ڈاکٹر شیر افگن نیازی نے قومی اسمبلی کو تحریری طور پر بتایاہے کہ گزشتہ 6 سالوں سے قومی احتساب بیورو میں کسٹم ڈیوٹی، انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی چوریوں کے 11 مقدمات زیر التواء ہیں جن لوگوں کیخلاف مقدمات زیر سماعت ہیں ان میں خالد عزیز پر کسٹم ڈیوٹی و سیلز ٹیکس، طارق محسن پر سنٹرل ایکسائز ٹیکس ڈیوٹی کی چوری، امتیاز علی تاج پر جعلی ایکسپورٹ شپنگ، آصف علی زرداری کسٹم ڈیوٹی چوری ،نثار احمد کسٹم ڈیوٹی، سیٹھ نثار احمد کسٹم ڈیوٹی چوری کے 2 مقدمات ،سمیع الرحمان ایکسائز ڈیوٹی چوری، آصف علی فیض سیلز ٹیکس دی فنڈ دھوکہ دہی، فاروق احمد کسٹم ڈیوٹی اور خواجہ محمد تنولی بمعہ کسٹم کلرک ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی رقم جمع نہ کروانے کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔

(جاری ہے)

پیر کے روز وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے خزانہ عمر ایوب خان نے قومی اسمبلی کو بتایا اس وقت ملک میں قومی بچت کی 7 سکیمیں کام کر رہی ہیں موجودہ مالی سال کے آغاز سے ڈیفنس سیونگر سرٹیفکیٹس پر 10 فیصد شرح سود موصول کی جاتی ہے جبکہ سپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس اکاؤنٹس پر 9 فیصد ہے۔ ڈھائی سال اور آخری 6 ماہ 10 فیصد ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر 9.24 فیصد شرح سود، سیونگز اکاؤنٹ 6 فیصد سالانہ، سالانہ پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ 11.52 فیصد سالانہ، بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس 11.52 فیصد سالانہ اور پرائس بانڈ پر 6.5 فیصد سہ ماہی قرعہ اندازی پر شرح سود وصول کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح پر سال میں 2 مرتبہ نظر ثانی کی جاتی ہے گزشتہ سال میں 2 بار نظر ثانی جون 2006ء میں کی گئی اگلی نظریاتی پالیسی کے مطابق زیر غور ہے اور شرح منافع مارکیٹ کے مالی رحجان کے مطابق مقرر کیا جائے گا۔ 30 نومبر 2006ء کو قومی بچت سکیموں پر تقریباً 1023.21 ارب روپے رقم لگائی گئی جہاں تک شرح سود کا سوال ہے پرائیویٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری اور ڈائریکٹ سرمایہ کاری آ رہی ہے جس کو مدنظر رکھ کر منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔

حتمی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے بنکوں کو شرح سود کم کرنے کی ہدایات جاری کی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائز بانڈ بہبود سیونگ پر حکومت بہتر ریٹرن دے رہی ہے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیر افگن نیازی نے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تباہ متعدد مکانات کی فراہمی کے حوالے سے دیگر ممالک کی طرف سے کئے گئے وعدوں کے بارے میں بتایا کہ سعودی عرب نے 10 ہزار، کویت نے 7 سو اور امریکہ نے 250 مکانات کا وعدہ کیا تھا جبکہ ابھی صرف 26 مکانات بن کر آئے ہیں جن میں سے 15 بالاکوٹ اور 11 گرلاٹ یونین کونسل میں فراہم کئے گئے ہیں۔

اعتراز احسن نے اس جواب پر سوال کیا کہ زلزلہ کو 2 سال گزرنے کو ہیں مگر ابھی صرف 26 مکامات ملے ہیں وعدے کرنے والے ممالک سے اس بارے میں پوچھا گیا کہ وہ باقی مکانات کب آئیں گے اس کے جواب میں شیر افگن نیازی نے کہا کہ دوسرے ممالک کو ہم مجبور نہیں کر سکتے کہ انہوں نے ابھی تک باقی مکانات کیوں نہیں بھجوائے جب باقی آ جائیں گے تو متاثرین میں تقسیم کر دیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :