پیپلزپارٹی نے سندھ میں گورنر راج کا مطالبہ کر دیا۔خفیہ ایجنسیاں ملک کا دفاع کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں، چیف جسٹس سپریم کورٹ ملک کو ”چلی“ بننے سے بچائیں، راجہ پرویز اشرف کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 15 فروری 2007 20:27

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 15فروری2007 ) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین نے ملک میں امن و امان کی خراب صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے مستعفی اورسندھ میں گورنر راج کا مطالبہ کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ وہ سوموٹو ایکشن لیں اورملک کو”چلی“ بننے سے روکیں، ملک میں ڈاکو راج کانفاذ ہے اور خفیہ ایجنسیاں ملک کادفاع کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں اس لئے اب سیاستدانوں میں توڑ پھوڑ کرا رہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہارپاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل راجہ پرویزاشرف نے جمعرات کویہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سینیٹر رخسانہ زبیری اور نذیر ڈھوکی بھی موجود تھے۔ راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال دگرگوں ہے صوبہ سندھ کے اندر 10 فروری کو ہونے والے صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں آصف علی زرداری کی بہن ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عذرا پلیجو کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی اس طرح گزشتہ روز کراچی میں پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شیریں رحمان پر حملہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے حکمران پیپلزپارٹی کے ساتھ ڈیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کارروائیوں کا مقصد بینظیربھٹو اوران کی پارٹی کے دیگر ممبران کو ڈرانا ہے تاکہ وہ حکومت کے ساتھ ڈیل کریں مگر ان کی یہ مذموم کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ گزشتہ ہفتے اٹک میں پیپلزپارٹی کے چھ جوان کارکنوں کوبے دردی سے قتل کر دیا گیا یہ وہ بدقسمت حلقہ ہے جہاں سے وزیراعظم شوکت عزیز جب انتخاب لڑے تھے تو پیپلزپارٹی کے تین کارکنوں کو اس وقت قتل کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملک انقلاب کی طرف بڑھ رہا ہے لہٰذا چیف جسٹس آف پاکستان سوموٹو ایکشن لیں اورفوجی آمر سے ملک کو بچائیں کیونکہ جنرل مشرف ”چلی“ جیسے حالات پیدا کر کے خود پلوشے بننا چاہتے ہیں تاکہ جو بھی ان کی راہ میں آئے اسے مار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری کی صورتحال ہے بیروزگاری کے باعث نوجوان خودکشیاں کر رہے ہیں یہاں عملاً ڈاکوؤں کا راج ہے سندھ کے وزیراعلیٰ کی ہدایت پر پیپلزپارٹی کے کارکنوں کیخلاف جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبہ سندھ میں حکومت کو ختم کر کے گورنر راج نافذ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کے حلقہ PS 71 میں 10 فروری کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کی گئی ہے جس کے ثبوت ہم نے چیف الیکشن کمشنر کو پیش کئے مگر انہوں نے کہا کہ یہ صاف و شفاف الیکشن ہیں یہ سراسر زیادتی ہے ایسے چیف الیکشن کمشنر کی زیرنگرانی انتخابات شفاف نہیں ہوسکتے اس لئے انہیں چاہیے کہ وہ مستعفی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس ڈوگر کا رویہ ٹھیک تھا اور وہ اپنا کردار بخوبی ادا کر رہے تھے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پارلیمنٹ تک محفوظ نہیں ہے خودکش حملہ آور کون ہیں ان کے بارے میں کیوں نہیں تحقیقات کی جا رہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی خود کہہ چکے ہیں کہ اب تو پارلیمنٹ بھی ان حملہ آوروں سے محفوظ نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ان دگرگوں حالات سے نکالنے کا واحد طریقہ آمریت کا خاتمہ اور جمہوریت ہے خدارا فوجی آمر ملک پر رحم کریں اور حکومت عوامی نمائندوں کے سپرد کریں۔ راجہ پرویز اشرف نے اعلان کیا کہ 10 فروری کو صوبہ سندھ میں پی ایس 71 کے ضمنی انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کیخلاف 17 فروری کو الیکشن کمیشن آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔