چترال میں برف کا تودہ گرنے سے مزید دس افراد جاں بحق،دو روز میں جاں بحق افراد کی تعداد اکیاون ہوگئی، پاک فوج نے امدادی آپریشن شروع کردیا

پیر 2 اپریل 2007 13:14

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔2اپریل۔ 2007ء) چترال سے پچیس کلو میٹر دور مومی کے مقام پر برف کا تودہ گرنے سے دس افرادجاں بحق ہوگئے۔اس طرح دو روز میں شدید برفباری اور بارش کے باعث برفانی تودے گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد اکیاون ہوگئی ہے‌‌۔جبکہ پاک فوج نے متاثرین کے لئے امداد ی اشیا روانہ کردی ہیں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے امدادی آپریشن شروع کردیا ہے۔

چترال سے ون ورلڈکے نمائندے کے مطابق چترال سے پچیس کلو میٹر دور مومی کے مقام پر برف کا تودہ گرنے سے دس افرادجاں بحق ہوگئے۔گزشتہ روزبھی چترال میں برف کے تودے گرنے اور سیلابی پانی سے دو مختلف واقعات میں اکتالیس افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ تحصیل تورکہو کے واسیچ گاؤں میں ہفتے اور اتوار کے درمیانی شب برفانی تودہ گرنے سے چھبیس گھر مکمل طور تباہ ہوگئے۔

(جاری ہے)

چودہ افراد تاحال لاپتہ ہیں اور خدشہ ہے کہ ان میں سے اکثر جاں بحق ہوچکے ہیں۔صوبہ سرحد میں دریائے شالم اور خیالی میں اونچے درجے کا سیلاب ہے ،فلڈ وارننگ سینٹر پشاورنے دریا کے قریب مقیم آبادی کومحفوظ جگہ پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔نوشہرہ میں مکانات کی چھتیں گرنے سے دو افراد جان بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ گلیات میں مری روڈ، شاہراہ کاغان،بالاکوٹ روڈ مٹی کے تودے گرنے سے آج دوسرے روز بھی بندہیں جبکہ علاقے میں بجلی اور مواصلات کا نظام بھی معطل ہے۔

گلگت میں برفباری کے باعث ضلع کوہستان کے علاقے لوٹر اور برمین کے مقام پر راستے بند ہوگئے ہیں۔اور پی آئی اے کی پروازیں بھی معطل ہوگئی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فضائیہ کا سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے امدادی سامان اور اشیائے خوردونوش کے ساتھ پشاور ائر پورٹ سے چترال کے لئے روانہ کردیا گیا ہے پاک فوج کے دو ایم آئی سیون ٹین ہیلی کاپٹر امدادی کاموں میں مصروف ہیں کور کمانڈر پشاو لیفٹیننٹ جنرل محمد حامد خان نے چترال میں آرمی کے دستوں کو برفانی تودے سے متاثرہ افراد کی ہر ممکن امداد کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :